نئی حلقہ بندیاں: خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کر دی گئیں

Published On 27 September,2023 10:21 pm

پشاور: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع قومی اسمبلی کی 6 نشستوں سے محروم ہوگئے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2024 کے انتخابات سے قبل آبادی کی بنیاد پر جاری حلقہ بندیوں میں کے پی کے ضم اضلاع کو قومی اسمبلی کی 6 نشستوں سے محروم کردیا، ضم اضلاع کی قومی اسمبلی کی نشستیں 10 سے 4 رہ گئیں۔

حلقہ بندیوں کی فہرست کے مطابق باجوڑ سے دو حلقے تھے این اے 40 اور این اے 41، اب نیا حلقہ این اے 8 ہوگا۔ ضلع خیبر سے این اے 43 اور 44 حلقے تھے جو اب ایک حلقہ کم کرکے این اے 27 ہوگیا ہے، کرم سے بھی ایک حلقہ کم کردیا گیا ہے این اے 45 اور 46 کے بعد کرم کا نیا حلقہ این اے 27 ہوگا، اورکرزئی کا حلقہ این اے 47 ختم کردیا گیا ہے، ضلع کرم کو ہنگو کے حلقہ این اے 36 کے ساتھ شامل کردیا گیا ہے۔

اسی طرح جنوبی وزیرستان کا ایک حلقہ بھی کردیا گیا ہے، این اے 49 اور این اے 50 کے بعد اب این اے 42 ساوتھ وزیرستان کا نیا حلقہ ہوگا، 2018ء کے انتخابات کے بعد این اے 51 کا حلقہ فرنٹیئر ریجن پرمشتمل تھا، فرنٹیئرریجن کےعلاقے متعلقہ اضلاع میں شامل ہونے کے باعث 2018ء کے برخلاف الگ حلقہ سے محروم ہوگئے اور اب وہ متعلقہ اضلاع کے حصہ کے طور پر ہی الیکشن کا حصہ ہوں گے۔

نئی حلقہ بندیوں کے بعد قومی اسمبلی کے پرانے حلقوں کی ترتیب بھی تبدیل ہوگئی ہے، خیبرپختونخوا میں این اے 8 جو پہلے ملاکنڈ کا حلقہ ہوا کرتا تھا اب این اے 8 باجوڑ پر مشتمل ہوگا، این اے 9 پر ملاکنڈ شامل ہوگیا ہے، اسی طرح نوشہرہ کے حلقہ این اے 26 اور 27 سے تبدیل ہوکر اب این اے 33 اور 34 حلقہ ہوگئے ہیں، کوہاٹ این اے 32 سے این اے 35، ہنگو این اے 33 سے این اے 36، کرم این اے 46 اور این اے 45سے این اے 37، کرک این اے 34 سے این اے 38 ہوگیا ہے۔

بنوں این اے 35 سے 39، لکی مروت این اے 36 سے 41، ٹانک این اے 37 سےاین اے 43، مہمند این اے 42 سے این اے 26، این اے 38 ڈی آئی خان این اے 44، این اے 39 ڈی آئی خان 45، این اے 41 باجوڑ 41، خیبر این اے 43 اور این اے 44 سے 24 میں تبدیل ہوگیا ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی میں 115 نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں لیکن پشاور سے ایک نشست کم کی گئی ہے جس سے تعداد 13 ہوگئی ہے، ہنگو کو بھی ایک نشست سے محروم کردیا گیا ہے۔

2018ء کے انتخابات میں چترال کی ایک نشست کم کردی گئی تھی لیکن اب چترال کی ایک نشست زیادہ کردی گئی ہے، اسی طرح شانگلہ کی بھی ایک نشست بڑھا کر تعداد 3 کردی گئی ہے۔