اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ افغان تجارت کے نام پر ٹریڈ کم سمگلنگ زیادہ تھی، اس سے ملکی معیشت کو شدید نقصان ہو رہا تھا، آرمی چیف نے واضح طور پر کہہ دیا فوج کے جو لوگ بھی سمگلنگ میں ملوث ہوں گے ان کا کورٹ مارشل ہو گا۔
نگران وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کے دوران وزارت کی ایک ماہ کی کارکردگی کا جائزہ پیش کر دیا، چینی اور کھاد سمگلنگ سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں، انہوں نے کہا کہ جتنی بھی سمگلنگ ہوئی کوئی اونٹوں پر نہیں ہوئی، یہ سمگلنگ ٹرکوں پر ہو رہی تھی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ سمگلنگ کے حوالے سے ایک ماہ کی کارکردگی شیئر کر رہے ہیں، سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جوائنٹ چیک پوسٹیں بن رہی ہیں، صوبائی سرحدوں پر جوائنٹ فورسز تشکیل دی ہیں، جو جائز کام کر رہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی ہے، جو غیر قانونی کام کر رہے ہیں، جو حوالہ ہنڈی میں ملوث ہیں، اسٹیٹ ان کے ساتھ سختی سے پیش آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: حلقہ بندیاں: الیکشن کمیشن نے فافن کے اعتراضات مسترد کر دیئے
نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ اب تک 2 ہزار 200 میٹرک ٹن گندم اور 8 ہزار میٹرک ٹن شوگر برآمد کی گئی ہے جبکہ پٹرول کی 10 ہزار 195 لٹر مقدار پکڑی گئی ہے، ہم نے اوگرا کے ساتھ مل کر ایک حکمت عملی بنائی ہے، پٹرول پمپس نے آئل مکس کرنے کی کوشش کی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی ڈالر کی اصل قیمت تک جائیں، غیر قانونی پریکٹسز کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ بڑھ رہا تھا، جو لوگ ڈالر کی سمگلنگ میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، 168 حوالہ ہنڈی اور ڈالر سمگلنگ کی ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں، 6 سو 58 ملین روپے برآمد ہو چکے ہیں۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ تھوڑی کوشش سے ڈالر کی قیمت نیچے آئی ہے، ڈالر سارا ڈرین ہو رہا تھا اس پر کڑی نظر رکھی گئی ہے، نارکوٹکس پاکستان کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، منشیات فروشی کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے، 43 میٹرک ٹن منشیات پکڑی گئی ہے، ہماری ایپکس کمیٹی کی میٹنگ ہو رہی ہے اس کے بعد پوری معلومات فراہم کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اتحاد سے ہی ملک کو مسائل سے نکالا جاسکتا ہے: شہبازشریف
نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے پاس بہت محدود سا وقت اور مینڈیٹ ہے، ہم روزمرہ کی چیزوں کو محدود وقت میں ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، کوئی کتنا بھی بڑا آدمی ہو، کسی کے لیے کوئی "سافٹنس" نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے بھی جو دہشت گردی کے واقعات ہوئے ان میں "را" ملوث تھی، یہ جو واقعہ ہوا اس کی تحقیقات ہو رہی ہیں، معلومات سے جلد آگاہ کریں گے، ہماری سکیورٹی فورسز نے جواں مردی سے دہشت گردی کی جنگ لڑی ہے،دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ یہ دہشتگردوں کی غلط فہمی ہے کہ ریاست پاکستان کو بیک فٹ پر کر دیں گے، بندوق کے زور پر کسی کا ایجنڈا کامیاب نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے کہا کہ ری ایکشن آنا تھا، ہم ان کے خلاف مکمل کارروائی کرنے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سہولت کاری کا کیس: ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کے پاس خودکش حملوں کے علاوہ اور ہے کیا؟ یہ دہشتگردی کی جنگ ہے، یہ مشکل ہے ناممکن نہیں، ہم دہشت گردی کی جنگ ضرور لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ میرے بڑے بھائی ہیں ، میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے دل آزاری ہوئی ہو، اگر میاں صاحب واپس آکر سیاست میں آنا چاہتے ہیں تو یہ ایک حوصلہ افزا بات ہے۔