اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر بمباری فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ غزہ میں شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی حکام کی جانب سے طاقت کے اندھا دھند استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاکستان کو اسرائیلی افواج کی طرف سے غیرانسانی ناکہ بندی اور اجتماعی سزاؤں کی وجہ سے غزہ میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سنگین انسانی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ نہتے فلسطینیوں پر زمین تنگ کی جا رہی ہے، بجلی، ایندھن اور پانی کی سپلائی منقطع کرنے کا فیصلہ غیر منصفانہ ہے اور اسے واپس لیا جانا چاہیے کیونکہ اس سے فلسطینیوں کی زندگیوں پر شدید اثر پڑے گا، اسرائیل کو غزہ کے لوگوں کیخلاف بلا امتیاز بمباری کی اپنی مہم کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ناکہ بندی ختم اور فلسطینی عوام تک انسانی امداد تک بلا رکاوٹ رسائی کی اجازت دی جائے، موجودہ جارحیت اور تشدد کا دور 7 دہائیوں سے زائد کے غیر قانونی قبضے، جارحیت اور بین الاقوامی قانون کی بے توقیری کی افسوسناک یاد دہانی کا نتیجہ ہے، بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں جو فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کو تسلیم کرتی ہیں۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان حالیہ مہینوں میں اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات کے سنگین نتائج کے خلاف مسلسل خبردار کرتا رہا ہے، صورتحال کی سنگینی عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتی ہے، ہم اقوام متحدہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کو کم کرنے کیلئے جنگ بندی میں سہولت کاری کیلئے فعال کردار ادا کرے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ عالمی برادری کو 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطین کی ایک قابل عمل، خود مختار اور متصل ریاست کے ساتھ ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا دو ریاستی حل کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، ایسے حل کی عدم موجودگی میں مشرق وسطیٰ میں امن ناپید رہے گا۔