اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہماری درخواست 2 مختلف نوٹیفکیشنز کو چیلنج کرنے سے متعلق ہے، 27 جون اور 29 اگست کے وزارت قانون کے نوٹیفکیشنز کو چیلنج کیا تھا، جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن وفاقی حکومت نے ازخود جاری کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتظامی نوٹیفکیشن تھا جس کا مجاز کمشنر اسلام آباد تھا، وفاقی حکومت نہیں۔
جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ ہو سکتا ہے جب فائل مارکنگ کیلئے چیف جسٹس کے پاس جائے تو نیا بنچ تشکیل دیدیا جائے، ابھی ہم آپ کو کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے، یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی بعد میں ہوگا، کسی شخص کیلئے رولز کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔
عدالت نے سائفر کیس میں ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کر دی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ابھی ہم آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ کہا گیا کہ ملزم کی سکیورٹی کیلئے جیل ٹرائل کیا جا رہا ہے، ملزم سے تو پوچھا ہی نہیں گیا، نہ ملزم نے کہا کہ سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر جیل ٹرائل کیا جائے۔