لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر مزید معاونت مانگ لی۔
احتساب عدالت میں شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالتوں کو حتمی فیصلہ کرنے سے روک رکھا ہے، ملزمان کے وکیل نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی پیش کر دیتے ہیں اس سے معاملہ کلیئر ہو جائے گا۔
نیب کے وکیل نے کہا کہ یہ کیس میرٹ پر سنا گیا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ اس کیس پر اثر انداز نہیں ہوتا، احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے حکم کے پابند ہیں۔
عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت کو کچھ دیر کے لیے ملتوی کیا۔
وقفے بعد سماعت کا آغاز
احتساب عدالت کے جج علی ذوالقرنین نے صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا، جج نے عدالتی عملے کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرا آرڈر ہے میڈیا کو نکال دیں۔
عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وکلاء کو فیصلہ جاری کرنے سے متعلق معاونت کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 18 نومبر تک ملتوی کر دی۔