پرانے سیاستدان سیاسی مخالفت کے بجائے ذاتی دشمنی پر اتر آئے ہیں: بلاول بھٹو

Published On 21 November,2023 06:11 pm

اپردیر: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پرانے سیاستدان سیاسی مخالفت پر نہیں ذاتی دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپردیر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ہمارے کونشنز کا سلسلہ چل رہا تھا، ہم نے کنونشن ایبٹ آباد سے شروع کیا تھا، میں دیر کے عوام، بزرگوں کا شکریہ اور سلام پیش کرتا ہوں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ دیر کے لوگ قائد عوام اور بینظیر بھٹو شہید کے ساتھ تھے، آج بھی دیر کے لوگ پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں جس پر میں شکر گزار ہوں، غربت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، اسلام آباد کے حکمرانوں کو کوئی احساس نہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پرانی سیاست سے جان چھڑا کر نئی سیاست لانا ہوگی، بزرگ سیاستدانوں نے ہر چیز کو انا کا مسئلہ بنا رکھا ہے، پنجاب کے سیاستدانوں کی سیاست یہ ہے کہ کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے، بزرگوں کی نفرت کی سیاست نقصان دہ ہے، تقسیم اور نفرت کی سیاست ختم کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: تمام مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ فری اینڈ فیئر الیکشن ہے: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ معلوم نہیں کہ بزرگ سیاستدانوں کے ارادے کیا ہیں؟ وہ خود کام کرتے ہیں نہ کسی اور کو کام کرنے دیتے ہیں، سیاسی جماعتوں کا ارادہ ہے کہ 18ویں ترمیم تبدیل کریں، وہ الیکشن جیتیں گے نہ انہیں دو تہائی اکثریت ملے گی، عوام نے مہنگائی لیگ کا اصل چہرہ بھی دیکھ لیا، عوام نے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ بھی دیکھ لیا ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اسٹیبلشمنٹ کے بیان کا خیرمقدم کیا تھا، اسٹیبلشمنٹ نے کہا تھا اب ہم سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے، ہمیں موقع ملا تو پاکستان کی قسمت بدل دیں گے، مزدور کارڈ کو ملک بھر میں متعارف کرائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جسے مسلط کیا گیا اس نے یو ٹرن لینا سکھایا، میری مخالف مہنگائی، غربت ہے: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ دوسری جماعتوں کا مقصد حکومت میں آکر اپنا حساب پورا کرنا ہے، ن لیگ حکومت میں آکر اپنا ذاتی حساب لے گی، چیئرمین پی ٹی آئی آج کل جیل میں ہیں، نظر نہیں آرہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو موقع ملے گا، خدانخواستہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی کو موقع ملا تو وہ بھی ذاتی حساب لیں گے۔

چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ شیر تو بلی نکلا، اب آپ کو پیپلزپارٹی کو موقع دینا ہوگا، ان لوگوں کو گھر بٹھانا ہے جو دو دو بار وزیراعظم بن چکے ہیں۔