اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیریں مزاری کی پی سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ڈپٹی اٹارنی جنرل جبکہ پولیس کی جانب سے وکیل طاہر کاظم عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے دوران سماعت استفسار کیا کہ پورے اسلام آباد میں کئی لوگوں پر کریمنل کیسز ہیں، صرف شیریں مزاری کا نام کیوں پی سی ایل میں شامل کیا گیا؟ جس پر پولیس کے وکیل نے جواب دیا کہ شیریں مزاری کے خلاف 7 مقدمات درج ہیں، جن کے پاس کھانا پینا نہیں ہوتا انہوں نے تو بیرون ملک نہیں جانا ہوتا، شیریں مزاری کی ٹریول ہسٹری کافی زیادہ ہے۔
پولیس کے وکیل نے مزید کہا کہ ان لوگوں سے کوئی ڈر نہیں ہوتا جن کی ٹریول ہسٹری نہ ہو یا کھانے پینے کی کمی ہو، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیسز درج ہیں یا ٹریول ہسٹری زیادہ ہے یہ تو کوئی بات نہ ہوئی۔
بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے دلائل سننے کے بعد شیریں مزاری کی پی سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔