ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمیں صاف و شفاف انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے۔
کراچی میں پاکستان ہاؤس میں مصطفیٰ کمال، امین الحق، رؤف صدیقی سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018ء کے عام انتخابات کے نتائج کس طرح مرتب ہوئے دنیا کو پتہ ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی اپنی حقیقی نمائندگی سے محروم ہوا ہے، ان لوگوں نے اس شہر کی نمائندگی کی جو اس شہر کے نہیں تھے، جلد سے جلد انتخابات کی اس شہر کو سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
ایم کیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہم جلد لیکن شفاف، غیر جانبدارانہ اور قابل قبول انتخابات چاہتے ہیں، سندھ میں نگران حکومت 15 سال کی حکومت کا تسلسل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاست کو بتانا چاہتے ہیں ہمیں انتخابات کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، انتخابات صاف شفاف صرف ہونے نہیں بلکہ نظر بھی آنے چاہئیں، اس وقت انتخابات صاف و شفاف ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسے انتخابات کو یہ شہر کسی طور قبول نہیں کرے گا، ہم سڑکوں پر آ کر اپنا مینڈیٹ منوائیں گے، نگران وزیرِ اعظم آپ کا کام ہے کہ شفاف انتخابات کرائیں، کمیشن ممبر نثار درانی پیپلز پارٹی کے عہدیدار رہ چکے ہیں، اعجاز انور چوہان اور نثار درانی کے ہوتے ہوئے انتخابات تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حیدر آباد اور کراچی کی بلدیاتی حکومتیں شہروں کی نمائندگی نہیں کرتیں، پری پول رگنگ ہو چکی ہے، اسے ٹھیک نہ کیا گیا تو عوام خود بتائیں کہ کیا کرنا ہے۔