انوارالحق کاکڑ سے حریت رہنماؤں کی ملاقات، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا

Published On 14 December,2023 08:46 pm

مظفرآباد: (دنیا نیوز) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑسے جموں و کشمیر کے حریت رہنماؤں کے وفد نے ملاقات کی۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے ملاقات میں حریت رہنماؤں نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی یکطرفہ اقدام کی توثیق کی مذمت اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

حریت رہنماؤں نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں وزیراعظم کے خطاب نے کشمیریوں کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر متنازعہ علاقہ، کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے حقائق نہیں بدل سکتے: نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ میں آزاد جموں و کشمیر میں ریاست پاکستان کا پیغام لے کر آیا ہوں، پاکستان سیاسی اور سفارتی سطح پر کشمیریوں کی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا، کشمیر کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر مزید بہتر طریقے سے اجاگر کرنے کے لئے وزارت خارجہ اور بیرون ملک پاکستانی مشنز بین الاقوامی تھنک ٹینکس، میڈیا اور اکادیمیہ سے روابط بڑھائیں گے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی، لندن، برسلز اور دیگر اہم دارالحکومتوں میں مقدمہ کشمیر کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے گی، وزارت خارجہ اور حریت رہنماؤں کا اجلاس جلد منعقد کروایا جائے گا، حریت رہنما کشمیر کاز کے حوالے سے اپنی اپنی تجاویز دیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کا استحقاق نہیں بین الاقوامی مسئلے کا فیصلہ کرے: نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز کشمیریوں کی آواز کشمیر کاز کے لئے انتہائی کارگر ثابت ہو سکتی ہے، ہم واضح طور پر بھارت کی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے، جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔

نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔