اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ الیکشن اگر صاف و شفاف نہ ہوئے تو ملک میں افراتفری پھیلے گی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان’’بلا‘‘ واپس لے لیا گیا، ایسے اقدامات سازش کا حصہ ہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کریں گے، ہم عدالت جائیں گے اور ہمیں ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہمارے لیڈر تھے اور لیڈر رہیں گے، انتخابی نشان ہمیں ملے ضرور ملے گا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، پارٹی ویسے ہی چلائیں گے جیسے چل رہی ہے، سپریم کورٹ میں 184 کے تحت اپیل دائر کی جا سکتی ہے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ دونوں آپشن موجود ہیں، انتخابی نشان روکنے پر نشستیں آزاد امیدواروں کو ملیں گی۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے سماعت کے دوران ایک وقت پر بائیکاٹ کیا، یہ ٹرائل غیر قانونی طریقے سے چلایا جا رہا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، یہ سب پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر رکھنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہونی چاہئے الیکشن فری اینڈ فیئر ہوں، اگر ایک پارٹی سے اس کا انتخابی نشان واپس لیا جائے گا تو اس سے جمہوریت کو نقصان ہو گا، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرانے دیا جا رہا۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے، ہماری عدلیہ سے درخواست ہے ہماری پٹیشن کو جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے، الیکشن کمیشن نے تاحال ہمیں سرٹیفائیڈ کاپیز فراہم نہیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا کہا ہے، ابھی مشاورت چل رہی ہے کہ فیصلے کو سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ میں چیلنج کرنا ہے، ہمیں امید ہے عدلیہ ہمارا بلے کا نشان بحال کرے گی، مشاورت مکمل ہوچکی ہے منگل کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرینگے۔