اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے موجودہ انتخابی عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی امیدواروں کوانتخابی عمل سے کھلے عام روکا گیا، الیکشن کمیشن فوری ازخود نوٹس لے، ایسی پہلے کبھی مثال نہیں ملتی، الیکشن کمیشن کی پہلی ذمہ داری شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن ہے، شفاف انتخابات روکنے کا پہلا قدم ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن ذمہ داری پوری نہیں کرسکا، سپریم کورٹ کے لئے اس سے بڑھ کر کوئی سوموٹو نوٹس نہیں ہوسکتا، عدلیہ مداخلت کرے گی تو بنیادی آئینی حقوق کی پامالی رکے گی، پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تو دھمکیاں دی گئیں، پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا تو عملدرآمد روک دیا گیا۔
بیر سٹر گوہر علی خان نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس کے حکم نامے پر تو فوری عمل ہوگیا تھا، لاہور میں 500 کاغذات مسترد ہوئے، 380 پی ٹی آئی امیدوار ہیں، پلان بی اور سی موجود ہے، تاہم آئینی طریقہ کار اختیار کرنا چاہتے ہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ سے ہی جمہوریت آئے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح کردیا کہ 8 فروری کو الیکشن پتھر پر لکیر ہے، ہمارے کاغذات مسترد کر دیئے گئے پھر بھی یقین ہے کہ الیکشن ہوں گے، سپریم کورٹ کہہ چکی انتخابی نشان نہ دینا پارٹی ختم کرنے والی بات ہے، تحریک انصاف کے 90 فیصد امیدواروں کے کاغذات مسترد کئے گئے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ تحریک انصاف ان تمام حالات کے باوجود الیکشن بائیکاٹ نہیں کرے گی، پاک فوج ہماری ہے، کسی ادارے یا سربراہ سے کوئی اختلاف نہیں، ہمارے بانی چیئرمین واضح کرچکے ہیں کہ فوج ہماری اپنی ہے، ہم نے 2 حکومتیں قربان کیں، سٹیک ہولڈرز فری اینڈ فیئر الیکشن کرائیں۔