لاہور: (دنیا نیوز) پلڈاٹ نے پاکستان کی جمہوریت اور مسائل پر 2023ء کی جائزہ رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ کے مطابق 2023ء کے آخر میں جمہوریت شدید بھنور میں پھنس گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024ء میں الیکشن کے اعلان سے جمہوریت میں بہتری کی امید ہے، پلڈاٹ نے رپورٹ میں پاکستان کی جمہوریت کو انتخابی آمریت کا نام دیا ہے، سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمہوریت میں مداخلت کی اس کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔
پلڈاٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد ہائبرڈ نظام سے چھٹکارا پا کر فعال جمہوریت کی طرف اختیارات کی منتقلی کی جائے، مقبول سیاسی رہنما اور جماعتیں مسلسل اعتماد کے بحران کا شکار رہتے ہیں، سیاسی رہنما مقبول پالیسیوں کے بجائے جی ایچ کیو کو مصروف رکھنے میں مصروف رہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فوج بھی سیاست سے ہٹ کر اپنے آئینی کردار کے اندر محدود نہیں ہوتی، انتخابات میں تاخیر کا مطلب نگران حکومتوں کے قیام کو طوالت دینا ہے، عام انتخابات 2024ء اتنے ہی شفاف ہوں گے جتنے 2018ء میں ہوئے تھے۔
پلڈاٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کمزور اور کنٹرول میں ہے، سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیاں عوامی مسائل کے حل کے بجائے ربڑ سٹیمپ پالیسی بناتی رہیں۔
رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے تمام دورانیے میں شدید دباؤ کا مقابلہ کیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کامیابی رہی کہ انہوں نے 12 ویں جنرل الیکشن کا شیڈول جاری کرایا۔