اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کی صورتحال معمول کے مطابق ہے، پاکستان کو آئندہ چند سالوں تک آئی ایم ایف کی مدد کی ضرورت ہوگی، پاکستان کے پاس اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی وجہ نہیں، بھارت کے ساتھ واحد تنازع کشمیر کا ہے، تمام سیاسی جماعتیں انتخابی سرگرمیوں میں آزادانہ طور پر مصروف ہیں۔
نجی ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نگران حکومت کی کارکردگی رپورٹ شائع ہونی چاہیے تاکہ آئندہ حکومت ہماری کامیابیوں سے مستفید ہو سکے اور اسے آگے بڑھا سکے، میڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، عام انتخابات کے بعد سیاست میں اپنی آئندہ حکمت عملی کے بارے میں اپنے ساتھیوں سے مشاورت کروں گے۔
9 مئی واقعات کی تحقیقات کافی حد تک مکمل ہو چکیں
انہوں نے مزید کہا ہے کہ تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، گزشتہ قومی اسمبلی کے اراکین نے عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانے کیلئے آئینی حق استعمال کیا، پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت کے دوران قوم کو بے شمار معاشی مسائل کا سامنا اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات میں مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا۔
نگران وزیر اعظم نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کافی حد تک مکمل ہو چکی ہیں، 9 مئی کے واقعات میں ملوث کچھ افراد کے مقدمات سول عدالتوں میں چلائے جائیں گے اور کچھ کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے، سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال اور اظہار رائے پر بات چیت ہونی چاہیے، انتخابات کے تناظر میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی بندش کا کوئی منصوبہ نہیں۔
تمام جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے یکساں مواقع حاصل
انوار الحق کاکڑ نے کہا تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کے یکساں مواقع حاصل ہیں اور کروڑوں ووٹرز کو اپنے نمائندوں کو آزادانہ طور پر منتخب کرنے کا موقع ملا ہے، حکومتی پالیسی انتخابات میں سب کو یکساں مواقع فراہم کرنا ہے، 8 فروری کو عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، پرامن انتخابات کا انعقاد اولین ترجیح ہے، انتخابات میں الیکشن کمیشن کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ایران کی طرف سے کیے گئے حملے پر حیران ہوں، پاکستان پر حملہ غلط تھا، ایران کیساتھ ہمارا کوئی سرحدی تنازع نہیں، پاک ایران کشیدگی میں کمی کی خواہش دونوں جانب موجود ہے، پاکستان نے ایران کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، ایران کو جواب نہ دینے کا آپشن نہیں تھا، پاکستان کی سالمیت اور قومی سلامتی کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔
بھارت نے حملہ کیا تو اسی طاقت سے جواب دیا جائے گا
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا ہے کہ ایران کو جواب بھارت کیلئے پیغام ہے کہ کوئی بھی ہم پر حملے کرے اور ہم جواب نہ دیں ایسا نہیں ہو گا، پاکستان ذمہ دار ایٹمی ملک ہے، بھارت کی طرف سے ایسی کوئی حرکت ہوئی تو اس کا بھی اسی طاقت سے جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر حملے میں ایرانی شہری نہیں مارے گئے جبکہ ایران پر حملے میں پاکستان کو مطلوب پاکستانی مارے گئے ہیں، ایران نے تسلیم کیا مارے گئے افراد غیر ملکی تھے، ایران کے ساتھ بات چیت میں بی ایل اے جیسی تنظیموں کی وہاں موجودگی کا معاملہ اٹھائیں گے۔
ٹی ٹی پی کے ساتھ سو سال تک لڑنے کیلئے تیار ہیں
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پیچیدہ ہے اس کے ساتھ مختلف سطح پر رابطے میں ہیں، پاکستانی عوام کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، افواج پاکستان بہترین پیشہ وارانہ صلاحیت کی حامل ہیں، پاکستان تحریک طالبان غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دے تو اس سے مذاکرات ہو سکتے ہیں بصورت دیگر اگلے سو سال تک ٹی ٹی پی کے ساتھ لڑنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے لوگ پرامن ہیں اور خطے میں تعمیری ترقی کے خواہاں ہیں، بلوچستان میں کچھ تنظیمیں پرتشدد ہیں اور انہوں نے پاکستان کیخلاف ہتھیار اٹھائے، وہ سول سوسائٹی کے بھیس میں اپنے لیے ہمدردانہ بیانیہ تیار کرنے کی کوشش کر رہے تھے، لاپتہ افراد کا معاملہ پیچیدہ ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نہتے شہریوں کو پرتشدد عناصر سے تحفظ فراہم کرے۔