کراچی :(دنیا نیوز) صدر پی ٹی آئی سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ جیل میں مجھے ایڈز کے مریضوں والے وارڈ میں بند کیا گیا ہے۔
رہنما تحریک انصاف کو 9 مئی کے واقعات کے مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت حلیم عادل شیخ نے کہا کہ قانون کے مطابق جیل میں جو سہولتیں فراہم کرنی چاہئیں وہ نہیں دی جا رہیں، ہم انسان ہیں قانون جو حق دیتا ہے وہ ملنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب ضمیر کے قیدی ہیں، ہمارا لیڈر بھی سزا بھگت رہا ہے، ہمیں بھی اس کا ساتھ دینے کی سزا دی جارہی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج پریس کانفرنس کردوں اپنے ضمیر کا سودا کرلوں تو کل رہا ہو جاؤں گا، جن لوگوں نے اپنے ضمیر کا سودا کیا وہ آرام سے بیٹھے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میرے خلاف کئی مقدمات درج ہیں، وکلا اور فیملی سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے، آخر کب تک ہمیں بے گناہ بند رکھیں گے؟ فروری کے بعد بالآخر ہمیں جیلوں سے رہا کرنا پڑے گا، ملک کے قانون،نظام اور اداروں کا احترام کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے دلائل سننے کے بعد حلیم عادل شیخ کو جیل میں ملنے والی سہولیات کی تفصیلات طلب کرلیں۔