اسلام آباد: (دنیا نیوز) سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف مزید 11 گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل کر لی جس کے بعد بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 342 کے بیان کیلئے سوالنامہ دے دیا گیا، سوال نامے میں 36 سوالوں کے جواب مانگے گئے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کی طویل سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کی، اس دوران سٹیٹ ڈیفنس کونسل نے 11 گواہوں کے بیانات پر جرح کی، کیس میں مجموعی طور پر 25 گواہان پر جرح کا عمل مکمل ہو گیا۔
سماعت کے دوران سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، سیکرٹری داخلہ آفتاب اکبر درانی، امریکا میں سابق سفیر اسد مجید کے بیان پر جرح مکمل ہوئی، گواہان پر جرح کے بعد ملزمان کے 342 کے بیانات ریکارڈ کرنے کیلئے سوالنامے تیار کیے گئے۔
جرح کے دوران شاہ محمود قریشی نے اسٹیٹ ڈیفنس کونسل پر اعتراض کیا جبکہ بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج پر عدم اعتماد کا اظہار بھی کیا، عدالت نے سائفر کیس نہ سننے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی، کیس کی مزید سماعت آج صبح تک ملتوی کر دی گئی۔