اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران دو طرفہ تعلقات اور باہمی تعاون جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ نے نگران وزیر خارجہ کی دعوت پر 29 جنوری کو پاکستان کا دورہ کیا، ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستانی وزیراعظم، وزیرخارجہ اور آرمی چیف سے ملاقات بھی کی، اس دوران تربت اور زاہدان میں رابطہ افسران تعینات کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی تیسرے یورپی یونین انڈو پیسفک وزارتی فورم میں شرکت کے لیے برسلز میں موجود ہیں، انہوں نے برسلز میں یورپی یونین کے عہدیدران سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں ہیں اور وہ کل یورپی یونین انڈوپیسفک وزارتی فورم اجلاس میں شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے سیکرٹری خارجہ نے بھارتی شہریوں کے پاکستانی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کیے، بھارت بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے غزہ جنگ پر بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غزہ میں جاری اسرائیلی افواج کی جارحیت پر شدید تشویش ہے، جنین ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے فنڈنگ کی معطلی کے فیصلے پر گہری تشویش ہے، پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
اس کےعلاوہ انہوں نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پانچ فروری کو پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا، یہ دن بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے، پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے ہر فورم پر حمایت جاری رکھے گا۔