لاہور:( آصف سپرا) قیام پاکستان سے لے کر اب تک صوبہ پنجاب پر 29 افراد نے حکمرانی کی،کئی نامور سیاسی شخصیات وزیر اعلیٰ بنیں جبکہ کئی ایک نے بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب فرائض سرانجام دئیے، اب مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بن کر نئی تاریخ رقم کریں گی۔
پاکستان معرض وجود میں آیا تو پنجاب کے پہلے وزیر اعلیٰ کا سہرا افتخار حسین ممدوٹ کے سر سجا، وہ 15 اگست 1947 سے 25 جنوری 1949 تک وزیراعلیٰ پنجاب رہے، میاں ممتاز دولتانہ دوسرے ،فیروز خان نون تیسرے، جبکہ سردار عبدالحمید دستی چوتھے وزیر اعلیٰ تھے۔
ڈاکٹر خان،سردار عبدالرشید خان، نواب مظفر علی قزلباش اور شیخ مسعود صادق وزیر اعلیٰ پنجاب بنے، خان حبیب اللہ خان، ملک خدا بخش بُچہ کے بعد ملک معراج خالد اور غلام مصطفی کھر نے بھی پنجاب کے تخت پر حکمرانی کی ۔
محمد حنیف رامے،نواب صادق حسین قریشی کو وزیراعلیٰ پنجاب بننے کا موقع ملا،محمد نواز شریف نے 1985 میں پنجاب کے 15ویں وزیر اعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کیا اور وہ دو مرتبہ اس عہدہ پر فائز رہے ۔
نواز شریف کے بعد غلام حیدر وائیں لگ بھگ 3 سال تک وزیر اعلیٰ پنجاب رہے، غلام حیدر وائیں کے بعد میاں منظور وٹو دو مرتبہ وزیر اعلیٰ بنے، اس دوران شیخ منظور الہٰی نے بطور نگران وزیر اعلیٰ فرائض نبھائے ۔
منظور وٹو کے بعد سردار محمد عارف نکئی 18ویں وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے جبکہ میاں افضل حیات نگران وزیر اعلیٰ تھے جن کے بعد 1997 سے 1999 تک شہباز شریف سی ایم پنجاب بنے۔
پرویز مشرف کے دور میں سال 2002 میں چودھری پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ بنے، جسٹس ریٹائرڈ اعجاز نثار نے نگران وزیر اعلیٰ کی ڈیوٹی نبھائی اور پھر عارضی طور پر دوست محمد کھوسہ وزیر اعلیٰ بنے۔
دوست محمد کھوسہ کے بعد شہباز شریف وزیر اعلیٰ بنے جن کے بعد نگران سی ایم نجم سیٹھی کو بنایا گیا، 2013 سے 2018 تک شہباز شریف پھر اس عہدے پر فائز ہوئے،شہباز شریف کو 3 بار وزیر اعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل ہے اور وہ 12 برس سے زائد عرصہ تک سی ایم رہے۔
نگران وزیر اعلیٰ حسن عسکری رضوی 72 روز تک چیف منسٹر پنجاب رہے ان کے بعد 2018 سے 2022 تک سردار عثمان بزدار کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا منصب عطا ہوا، عثمان بزدار کے بعد حمزہ شہباز کو 87 روز کیلئےوزارت اعلیٰ ملی ،پرویز الہٰی کو پھر موقع ملا اور وہ 22 جنوری 2023 تک 179 روز کے لیے وزیر اعلیٰ رہے۔
سید محسن رضا نقوی نے نگران وزیر اعلیٰ کے طور پر 13 ماہ کا عرصہ گزارا،محسن نقوی نے اس دوران اس قدر تیزی سے کام کیا کہ محسن سپیڈ کے نام سے مشہور ہوئے۔
12 کروڑ سے زائد عوام کے صوبہ پنجاب پر حکمرانی ایک خواب سے کم نہیں،تاہم چیلنجز اتنے ہیں کہ نئی وزیر اعلیٰ کو ان سے نمٹنے کے لیے دن رات ایک کرنا ہو گا۔