حیرت انگیز سفر پر مبنی زبان یارِ من ترکی کی تقریب رونمائی

Published On 28 February,2024 03:25 pm

فیصل آباد : (ویب ڈیسک ) یہ ترکی پر ایک تحقیقی اور تاریخی سفرنامہ ہے جو تین سال میں مکمل ہوا، کتاب میں عثمانی ترکوں کے دور حکومت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے آڈٹیوریم میں مایہ ناز طبی ماہر اسلم بھٹہ کی کتاب  "زبان یارِ من ترکی" کی تقریب رونمائی و پذیرائی کا انعقاد کیا گیا، تقریب کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر علی چودھری نے کی جبکہ اصغر ندیم سید بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے ۔

وائس چانسلر نے ترکی اور پاکستان کے دیرینہ سماجی، سیاسی ثقافتی تعلقات پر روشنی ڈالی، انہوں نے ڈاکٹر حسن خلیل اور ایشیا پیسیفک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون کو سراہا جنہوں نے اس تاریخی کتاب کی اشاعت کو ممکن بنایا۔

اس کتاب کی اشاعت کا اہتمام ایشیا پیسفیک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بانی ڈاکٹر حسن خلیل نے کیا، انہوں نے تقریب میں شرکاء کو کتاب کی اہمیت بتاتے ہوئے آسٹریلیا میں بسنےوالے پاکستانیوں کے بارے میں آگاہ کیا، ان کاکہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی، پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔

تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معززین نے بھی شرکت کی ، شریک دیگر مہمان گرامی نے کتاب کے حوالے سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا :

"زبانِ یارِ من ترکی "، ترکی کے حیرت انگیز سفر پر مبنی یہ کتاب پاکستان اور ترکی کے درمیان عمیق تعلقات کی عکاسی کرتی ہے اور ڈاکٹر تصور بھٹہ کا قلم تاریخ، ثقافت اور دونوں ممالک کے مابین گہرے جذباتی بندھن کو نمایاں کرتا ہے۔

"زبانِ یارِ من" محض ایک کتاب نہیں بلکہ دو قوموں کے درمیان موجود بے پناہ محبت، احترام اور باہمی اشتراک کی ایک زندہ مثال ہے، اس سفرنامے کے ذریعے، مصنف نے ترکی کی زمینوں پر اپنے قدم رکھنے کے لمحات کو بیان کیا ہے، جہاں ہر گوشہ، ہر بستی اور ہر شہر پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ دوستی کی کہانیاں سناتا ہے۔

اس کتاب کا اجراء پاکستان اور ترکی کے تعلقات میں ایک نیا باب رقم کرنے کا سبب بنے گا، جو کہ ایک دوسرے کی ثقافت، تاریخ اور عوام کے مابین محبت اور احترام کو مزید مضبوط بنائے گا۔

"زبانِ یارِ من" کے ذریعے، قارئین کو نہ صرف ترکی کی خوبصورتی اور اس کی وسیع ثقافت کا تجربہ ہوگا بلکہ انہیں یہ بھی معلوم ہوگا کہ کس طرح دونوں ممالک اپنی مشترکہ تاریخ اور مقاصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔"

مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر طاہرہ اقبال، ڈاکٹر محسن مگھیانہ، پروفیسر مریم صدیق، ڈاکٹر محبوب کشمیری جبکہ اصغر ندیم سید بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے. تمام شرکاء نے کتاب کی تحقیق، اشاعت اور لب لباب کو بےحد سراہا۔

تقریب کے آخر میں ڈاکٹر تصور اسلم بھٹہ نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا، آخر میں تمام مہمان گرامی میں شیلڈ بھی تقسیم کی گئی۔