اسلام آباد: (دنیا نیوز) رواں سال کے عام انتخابات کے بعد قومی اسمبلی میں ریکارڈ 36 فیصد نئے چہرے سامنے آئے ہیں، 265 نشستوں پر 96 نئے امیدوار منتخب ہو کر اسمبلی پہنچے۔
نئے چہروں میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے 15 ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے 11،11 ارکان پہلی بار ایم این اے بنے ہیں اور آئی پی پی سے عبدالعلیم خان اور عون چودھری بھی پہلی بار منتخب ہو کر قومی اسمبلی کا حصہ بننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے عطاء اللہ تارڑ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کم عمر ترین رکن میر جمال خان رئیسانی بھی بلوچستان سے پہلی بار منتخب ہو کر ایوان زیریں پہنچے ہیں۔
نئے چہروں میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ بیرسٹر گوہر علی خان، شیر افضل مروت، لطیف کھوسہ شامل ہیں جبکہ شاندانہ گلزار گزشتہ اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر رکن تھیں لیکن اس بار جنرل سیٹ پر منتخب ہو کر اسمبلی آئی ہیں۔
ایم کیو ایم کے رؤف صدیقی، سید مصطفیٰ کمال، ارشد ووہرہ بھی پہلی بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔