کراچی: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاست بچانے کے لئے سائفر کا جھوٹا بیانیہ بنایا تھا۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صرف ڈونلڈ لو نے ہی نہیں بلکہ اسد مجید نے بھی بانی پی ٹی آئی کے دعوؤں کو مسترد کیا، بانی پی ٹی آئی نے سیاست بچانے کے لئے پاکستان کا چہرہ مسخ کروانے کی کوشش کی۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ ڈونلڈ لو کے بیان کے دوران پی ٹی آئی کی نعرے بازی نے پوری دنیا میں پاکستان کا تمسخر بنایا، جو کانگریس ممبر فلسطینیوں کی نسل کشی کا حامی ہے وہ بانی پی ٹی آئی کا بھی حامی ہے، بانی پی ٹی آئی کو تخت پر بٹھانے کے لئے دھاندلی تو 2018ء سے پہلے شروع ہو چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ غیراعلانیہ سینسر شپ 2018ء میں ہونے والی دھاندلی کا ثبوت ہے، 2018ء میں حلقہ بندیوں میں بے قاعدگیاں ہوئیں، نتائج شفاف نہ ہونے کا اعتراف یورپی مبصرین نے بھی کیا، 2018ء میں آر ٹی ایس متعارف کروانے کا مقصد پی ٹی آئی کو حکومت دلوانا تھا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کو 2018ء میں جتوانے کے لیے ووٹرز کے ساتھ ’’گو سلو‘‘ پالیسی رکھی گئی تھی، 2018ء کے انتخابات میں گنتی کا عمل، بیلٹ باکس تحویل میں لینے یا ترسیل کا عمل پوشیدہ رکھا گیا، الیکشن 2018ء میں اصل دھاندلی یہ تھی کہ پی پی پی کے کتنے ٹکڑے کاٹ کر پی ٹی آئی کو کھلائے جائیں۔
سینئر صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ مضبوط ترین امیدواروں کو 2018ء میں ٹکٹ واپس کرکے آزاد امیدوار انتخاب لڑنے پر مجبور کیا گیا تھا، 2013ء اور 2018ء میں پیپلزپارٹی کے خلاف دھاندلی کی شرح پچاس فیصد رہی۔