گورنر اور پرنسپل ایچی سن اختلافات پر احد چیمہ کا ردعمل بھی سامنے آ گیا

Published On 26 March,2024 01:06 am

لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اقتصادی امور احمد چیمہ نے کہا کہ ہم نے ایک درخواست دی اس میں کیا بری بات ہے، یہ کہاں پر لکھا ہے پرنسپل بورڈ کے فیصلے کو کیوں نہیں مانے گا، گورنر پنجاب کے آرڈر میں غلط کیا ہے؟، انہوں نے تمام لوگوں کیلئے ایک جنرل پالیسی بنائی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے احد چیمہ نے کہا ہے کہ میری اہلیہ گورنمنٹ ملازم ہیں، انہوں نے 2022 میں پرنسپل کو درخواست دی، جس میں کہا گیا ٹرانسفر ہو گئی ہے بچے شفٹ کرنے ہیں، پرنسپل صاحب نے کہا کہ چھٹیاں دیں گے لیکن مکمل فیس دینا ہو گی، میری اہلیہ نے کہا دونوں جہگوں پر مکمل فیس دینا مشکل کام ہو گا۔

وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے مزید کہا ہے کہ میری اہلیہ نے پرنسپل سے کہا اپنی پالیسی ریویو کریں، پرنسپل نے اتفاق نہیں کیا تھا، میری اہلیہ نے گورنر پنجاب کو درخواست دی، گورنر نے معاملہ بورڈ کو ریفر کر دیا تھا، بورڈ 2019ء کا بنا ہوا ہے جس کا (ن) لیگ سے کوئی تعلق نہیں، بورڈ نے جنوری 2023ء میں معاملے کو سپورٹ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب سے اختلافات، پرنسپل ایچی سن کالج مستعفی ہو گئے

احد چیمہ نے کہا ہے کہ بورڈ نے معاملے کو جنرل پالیسی کے طور پر منظور کیا، اس بورڈ میں میرا اگر کوئی اثر و رسوخ ہے تو بتایا جائے، ریکارڈ کی بات ہے بورڈ نے اس معاملے کو سپورٹ کیا، ہم نے کہا تھا بورڈ جو بھی فیصلہ کرے گا قبول کریں گے، پرنسپل صاحب نے بورڈ کے فیصلے کے باوجود ہمارے بچوں کو ٹرمینیٹ کر دیا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا ہے کہ پرنسپل نے گورنر کے مانگے گئے ریکارڈ کو دینے سے انکار کر دیا، ہمارے بچوں کیلئے سپیشل ایسا کچھ نہیں کیا گیا، پالیسی کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے، بہت سارے اور سکولوں میں یہ پالیسی موجود ہے، کوئی سکول دس اور کوئی سکول پچاس فیصد بھی فیس لیتے ہیں، ہر سکول کی الگ الگ پالیسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرنسپل صاحب نے ذاتی حیثیت میں دو دفعہ مجھ سے رابطہ کیا، پرنسپل نے مجھے کہا اپنے بچوں کی حد تک مسئلہ حل کرا لیں اور پالیسی لیول پر ایجیٹیٹ مت کریں، میں نے دونوں دفعہ انکار کیا اور کہا ہمارا مسئلہ نہیں بورڈ پالیسی لیول پر فیصلہ کرے، جن ممبران کے ذریعے پرنسپل نے رابطہ کیا ان ممبران کا نام بھی سامنے لاسکتا ہوں۔

احد چیمہ نے کہا کہ پرنسپل نے ایک سے زائد مرتبہ مجھے آفر کی، پرنسپل کو کہا مجھے تنہا نہیں جو فیصلہ کرنا ہے سب کیلئے یکساں فیصلہ کریں، بورڈ کی میٹنگ میں پالیسی کو سپورٹ کیا گیا تھا، گورنر اور پرنسپل کے کتنے ایشو چل رہے ہیں اس پر کمنٹ نہیں کروں گا، یہ گورنر اور ان کے بورڈ کا معاملہ ہے، عطا تارڑ کا پرنسپل سے رابطہ میرا مسئلہ نہیں ہے۔