اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) موسم گرما میں پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا، اپریل، مئی میں 25 فیصد تک پانی کے شارٹ فال کا خدشہ ہے۔
موسم گرما میں صوبوں کو پانی کی دستیابی اور تقسیم پر ارسا اتھارٹی نے سر جوڑ لیے، ذرائع کے مطابق 2 اپریل کو ارسا ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، ارسا ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس چئیرمین ارسا کے زیر صدارت ہو گا۔
اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے آبپاشی، واپڈا اور محکمہ موسمیات کے حکام شرکت کریں گے، ایڈوائزری کمیٹی اجلاس میں دریاؤں میں پانی کی دستیابی اور تقسیم کا تخمینہ لگایا جائے گا، اجلاس میں تربیلا منصوبہ فائیو کی تعمیر کے باعث پانی کے ذخائر میں مسائل پر غور ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزرات آبی وسائل کے مطابق جون میں پانی کے بحران میں شدت کا خدشہ ہے اور اگر جون میں بارشیں نہ ہوئیں تو تربیلا اور منگلا میں پانی کا ذخیرہ ختم ہو جائے گا۔
دسمبر اور وسط جنوری تک برفباری انتہائی کم ہوئی ہے، وسط جنوری اور فروری کی برف پگھل رہی ہے جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ تین لاکھ اور منگلا میں ایک لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔
دریاؤں میں پانی کا بہاؤ 70 ہزار کیوسک ہے، ڈیموں سے پانی کا اخراج 95 ہزار کیوسک ہے، درجہ حرارت بڑھنے کے باوجود دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ انتہائی کم ہے، مرالہ کے مقام پر دریائے جناب میں پانی کا بہاؤ 14 ہزار کیوسک ہے۔