(لاہور نیوز) پنجاب حکومت نے واسا کے زیر زمین واٹر ٹینکس منصوبے پر قدغن لگاتے ہوئے محکمے کو واٹر سپلائی اور سیوریج منصوبوں پر توجہ دینے کی ہدایت کر دی۔
واٹر ٹینک منصوبہ بارشی پانی محفوظ کرنے کے بعد مطلوبہ اہداف پورے نہ کرسکا، شہر میں لارنس روڈ پر صرف ایک واٹر ٹینک مکمل تعمیر ہو سکا۔ شیرانوالہ واٹر ٹینک اور کشمیر روڈ واٹر ٹینک منصوبہ پر بھی ابھی تعمیراتی کام باقی ہے۔
واسا نے مزید واٹر ٹینکس کی تعمیر کے لیے حکومت سے فنڈز مانگے تھے۔ ٹینکس کی تعمیر کے لیے واسا نے ایک ارب 84 کروڑ 20 لاکھ روپے کے فنڈز کی استدعا کی، پنجاب حکومت نے گزشتہ دو برسوں سے فنڈز کا اجراء نہیں کیا، رواں مالی سال میں پنجاب حکومت نے واٹر ٹینک کے لیے فنڈز دینے سے انکار کر دیا۔
8 واٹر ٹینکس میں ایک کروڑ گیلن پانی محفوظ رکھنے کی صلاحیت تھی، واٹر ٹینکس کی تعمیر کے بعد شہر میں 8 نشیبی علاقوں کا خاتمہ ہونا تھا، قذافی سٹیڈیم، کریم پارک راوی روڈ پر واٹر ٹینک منصوبہ التواء کا شکار ہوا، ریلوے سٹیشن، راوی روڈ اور کوپر روڈ پر واٹر ٹینک نہیں بن سکیں گے۔
تاج پورہ بی بلاک میں بھی واٹر ٹینک بنانے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا، واسا نے مون سون کے بعد ہی ان ٹینکس کی تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا، فنڈز نہ ملنے کے سبب گزشتہ دور حکومت میں واٹر ٹینک کی تعمیر میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
واسا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پلان کے تحت آئندہ مون سون سے قبل ہی واٹر ٹینک بنائیں گے، واٹر ٹینک کو اس طرح تیار کیا جائے گا کہ مون سون میں پانی جمع کر سکیں۔ مون سون کے بعد باقی ماندہ تعمیر کو مکمل کیا جائے گا۔