کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا 16 واں جبکہ موجودہ صوبائی حکومت کا پہلا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں امن وامان کی بہتری، سمگلنگ کے خاتمے، غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی سمیت اہم فیصلے کئے گئے، اجلاس میں کور کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام شریک ہوئے۔
ایپکس کمیٹی اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور چائنیز کی فول پروف سیکورٹی کا جائزہ لیا گیا، سیکورٹی کو مؤثر بنانے کیلئے مروجہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں انسداد سمگلنگ کارروائیوں کو مؤثر و تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سمگلنگ کی روک تھام کیلئے انتظامی اور قانونی سقم دور کرکے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا، چینی، کھاد، پٹرول و ڈیزل کی دو طرفہ سمگلنگ روکنے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بارڈر ایریا سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی پاکستان سمگنگ کے تدارک کا بھی فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں بلوچستان سے واپس بھجوائے جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کے اعداد و شمار پیش کئے گئے۔
جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وفاقی حکومت کی گائیڈ لائن اور فیصلے کے مطابق مزید تارکین وطن کی واپسی کا عمل طے شدہ ٹائم لائن سے مشروط کیا گیا۔
وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن بلوچستان مستحکم پاکستان کا ضامن ہے، دہشت گردی کے خلاف لڑائی فوج اور سرمچاروں کی نہیں ہم سب کی ہے، معصوم افراد کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں، جس نے بندوق اٹھائی ہے اس سے سختی سے نمٹیں گے۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ جو بلوچستانی ناراض ہے اس کے گھر جائیں گے، بہتر طرز حکمرانی کے لئے مثبت سمت کا تعین کررہے ہیں، گڈ گورننس کے ثمرات پانچ سے چھ ماہ میں عوام تک پہنچنا شروع ہو جائیں گے، صوبے کی بہتری کیلئے سب نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔