اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن رکن شاہد خٹک کے ریمارکس پر پیپلزپارٹی ارکان نے شدید احتجاج کیا، پی پی ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔
اجلاس میں شگفتہ جمانی نے شاہد خٹک کی طرف ہیڈ فونز پھینک دیئے، شگفتہ جمانی نے کہا کہ کون ہو کہاں سے آئے ہوئے کیا ہو سب پتہ ہے، پیپلز پارٹی کے ارکان نے شاہد خٹک کی جانب سے مسٹر 10 پرسنٹ قرار دینے کے ریمارکس پر اعتراض کیا۔
شرمیلا فاروقی نے شاہد خٹک کے الفاظ حذف کرنے کا مطالبہ کیا، ڈپٹی سپیکر نے 10 پرسنٹ کا لفظ حذف کردیا، رکن اسمبلی شاہد خٹک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے بلے کا نشان لیا گیا تو میری تذلیل کے لئے باجے کا انتخابی نشان دے دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایوان عوام کا نمائندہ ایوان ہے، عوام نے مینڈیٹ بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف کو دیا، ان کے پاس اختیار ہی نہیں ہے، ہم نے پرامن احتجاج کیا، 9مئی ایک بہانہ تھا، بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف نشانہ تھی۔
شاہد خٹک نے کہا کہ جونہی نوازشریف کو جیل میں ڈالا ان کے پلیٹلیٹس گرنا شروع ہوگئے، بانی پی ٹی آئی نے اس ملک کو ورلڈ کپ دیا، شوکت خانم ہسپتال دیا، کیسے اس پر دہشت گردی کے پرچے کراتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری کے نام کے ساتھ 10 پرسنٹ لکھ لیتے، آپ لوگوں نے تو ہار چرائے تھے، پائن ایپل نہیں چھوڑا۔