اسلام آباد: (دنیا نیوز) سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت آج ہو گی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کا 13 رکنی فل کورٹ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تمام ججز بنچ کا حصہ ہیں جبکہ بیماری کے باعث جسٹس مسرت ہلالی بنچ کا حصہ نہیں ہیں۔
قبل ازیں مئی میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو مختص کرنے کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے تھے کہ عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس کی پارلیمنٹ میں صحیح نمائندگی ہونی چاہیے۔
عدالت نے مخصوص نشستوں کا معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا تھا تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ اس کیس کی سماعت وہی بنچ کرے گا یا بڑا بنچ تشکیل دیا جائے گا۔
4 مارچ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخالف جماعتوں کی درخواستیں قبول کرتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں خالی نہیں رہیں گی اور سیاسی جماعتوں کی جیتی ہوئی نشستوں کی بنیاد پر متناسب نمائندگی کے عمل کے ذریعے الاٹ کی جائیں گی۔
اس پیشرفت کے نتیجے میں پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کو کل 77 مخصوص نشستوں سے محروم ہونا پڑا، قومی اسمبلی کی 23 نشستیں (20 خواتین اور 3 اقلیتیں)، 25 خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشستیں (21 خواتین اور 4 اقلیتیں)، سندھ اسمبلی کی دو نشستیں (خواتین) اور 27 پنجاب اسمبلی کی نشستیں (24 خواتین اور 3 اقلیتی) شامل تھیں۔
پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر درخواستیں بھی مسترد کر دی تھیں۔
سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔