اسلام آباد: (حریم جدون) بھارت کو ایک بار پھر پسپائی کا سامنا کرنا پڑ گیا اور پاکستان کو تعلیم کے میدان میں بڑی کامیابی مل گئی۔
نئی دہلی میں انٹرنیشنل انجینئرنگ الائنس کا 2 روزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان مزید 6 سال کیلئے واشنگٹن اکارڈ کا مستقل رکن منتخب ہو گیا، انٹرنیشنل انجینئرنگ الائنس نے پاکستان کی ممبرشپ میں توسیع کی منظوری دیدی۔
آئی ای اے نے پاکستان کی ممبر شپ کی توسیع کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا جبکہ بھارت نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے وفد کو ویزا دینے سے انکار کردیا تھا، بھارت نے پاکستانی وفد کو آخری روز این او سی دینے سے انکار کیا۔
بھارتی انکار کی وجہ سے پاکستان انجینئرنگ کونسل کا وفد اجلاس میں شرکت نہ کر سکا، آئی ای اے میں پاکستان کا کیس ترکیہ، چین اور ہانگ کانگ نے پیش کیا۔
بھارت کی جانب سے ویزا دینے سے انکار کا مقصد پاکستان کو لابنگ سے روکنا تھا جبکہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے حکام نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔
چیئرمین پی ای سی نجیب ہارون نے کامیابی پر ملک بھر کے انجینئرز کو مبارکباد دی اور کہا کہ پاکستان کی انجینئرنگ کی تعلیم کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔
انجینئر نجیب ہارون نے مزید کہا کہ واشنگٹن اکارڈ کی توسیع انجینئرنگ ایکریڈیشن بورڈ کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان 2017 میں انجینئرنگ کے عالمی فورم واشنگٹن اکارڈ کا مستقل ممبر منتخب ہوا، پاکستان نے ترکیہ، انڈونیشیا اور دیگر ممالک کی ممبرشپ کے حصول کیلئے مدد کی۔
پاکستان کی کوششوں سے فلپائن اور بنگلہ دیش اس سال رکن منتخب ہونے میں کامیاب ہوئے جبکہ اب تک دنیا کے کل 25 ممالک واشنگٹن اکارڈ کا حصہ بن سکے ہیں۔