اسلام آباد: (دنیا نیوز) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر ملک میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ابھی تک مذاکراتی ٹیم کا اعلان نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی قیادت میں یکسوئی کا فقدان ہے، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے بیان دیا جے یو آئی کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شفاف انتخابات کی ضمانت تک منانے اور راضی کرنے کے الفاظ کے کیا معنی ہیں، پی ٹی آئی کے خلاف مؤقف اور تحفظات بہت سنجیدہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بہتر سیاسی ماحول ترتیب دینے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں، سیاسی جماعت مسئلے کے حل اور مذاکرات کا کبھی انکار نہیں کرتی، ہمارا مطالبہ ہے کہ قوم کو ووٹ کا حق لوٹایا جائے، تمام ادارے اپنے دائرہ کار سے وابستہ ہوجائیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ حکومت میں اتنا دم خم نہیں ہماری شکایات کا ازالہ کر سکے، پاک افغان بارڈر پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ بیرونی آقا کے کہنے پر ہو رہا ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی کہاں کھڑی ہے کیا یہ سفارتی ناکامی نہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ملکی فوج کے معاملے پر قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، کب اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہوگا؟ پاک چین تعلقات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، مجلس شوریٰ نے سیاسی جماعتوں سے رابطے سیاسی عمل قرار دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجلس شوریٰ نے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں امریکیوں کو فضائی اڈے دیئے گئے، اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے افغانستان میں حملے کی بات کرتے ہو، ہم ریاست کے لئے فکر مند ہیں طفل تسلیاں دینے کی کوشش نہ کی جائے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر یوم سیاہ منائیں گے، امت مسلمہ نے اہل غزہ کو تنہا چھوڑ دیا ہے، الیکشن کو امریکی ایوان نمائندگان نے مشکوک قراردیا، ہماری واضح رائے ہے امریکا پاکستان کے معاملات سے دور رہے، امریکا کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔