لاہور:(دنیا نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات و رہنما مسلم لیگ ن عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ فتنہ پارٹی کے ارکان کو پنجاب اسمبلی کے گیٹ پر ہلڑ بازی کرتے شرم آنی چاہیے۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر علامتی اجلاس منعقد کیے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے کےلئے پورے پنجاب سے عہدیدار اور ہارے ہوئے لوگ اکٹھے کیے گئے ہیں، ان کے اپنے اسمبلی ممبران ان کے ساتھ نہیں،فتنہ فساد پارٹی یہی کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کے ارکان نہیں 9 مئی کے دہشتگرد ہیں، 4 ماہ سے یہی ڈرامے بازی اور لچر پن ایوان کے اندر کیا جا رہا ہے، ایوان کے اندر بیہودہ نعرے بازی اور گالم گلوچ کرنے والے وہی کچھ آج اسمبلی گیٹ پر کررہے ہیں، ہمیں ہاؤس چلانے کی ڈکٹیشن وہ لوگ دے رہے جنہوں نے چار سال ہاؤس ایک ڈکٹیٹر سپیکر کے حوالے کیے رکھا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی نے سپیکر بنتے ہی سب سے پہلے میری رکنیت معطل کی تھی،پنجاب کی تاریخ میں سب سے زیادہ معطلیاں ان کے دور میں ہوتی رہیں، ہم نے چار سال ان کی غنڈہ گردی اور ڈکٹیٹرشپ کو بھگتا ہے، ہمارے ارکان نے ہمیشہ تہذیب اور پارلیمانی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے احتجاج کیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سپیکر احمد خان نے جتنا ٹائم اور عزت ان کو دی اس کی مثال نہیں ملتی، پنجاب کے عوام نے چار سال پنکی،گوگی اور بزدار گینگ کو بھگتا ہے، جب چابی والا کھلونا وزیراعلیٰ گونگا بن کر وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھا ہوتا تھا تب یہ لوگ اس کے آگے سرجھکائے بیٹھے رہتے تھے۔
مجتبیٰ شجاع الرحمان
اس حوالے سے صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے حلف، بجٹ ڈے اور پھر وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران بھی اپوزیشن نے ایوان کا ماحول خراب کیا، مریم نواز نے پہلے روز ہی رانا آفتاب سمیت پوری اپوزیشن کو عزت دی۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے یہاں تک کہا جتنے قابل احترام میرے لیے حکومتی ارکان ہیں اتنے ہی قابل احترام اپوزیشن ارکان ہیں، لیکن اپوزیشن ارکان نے مریم نواز کی تقریر کے دوران مسلسل غیر پارلیمانی رویہ اختیار کیا جو ناقابل برداشت تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سپیکر ملک احمدخان نے متعدد بار اپوزیشن لیڈر اور ان کے ارکان کو سمجھایا لیکن انہوں نے ایوان کا ماحول خراب کرنے کی ٹھان لی تھی، سپیکر نے ایوان کا ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے کر اپنے اختیارات استعمال کیے ہیں۔