اسلام آباد:(دنیا نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے ’’حق دو عوام کو تحریک‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت تنخواہ دار طبقے کو نچوڑ رہی ہے ، میں وزیراعظم شہباز شریف سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ نے جاگیر داروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا؟، آپ ٹیکس ادا نہ کرنے پر عوام کی سمز تو بند کررہے ہیں ، جاگیردار طبقے کی کیوں سمز بند نہیں کررہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر چیز پر ٹیکس دے رہے ہیں ، بجلی کے بل عوام پر بموں کی صورت میں برس رہے ہیں، اشیا ضروریہ سمیت کوئی بھی اشیا ایسی نہیں جس پر عوام ٹیکس نہ دیتے ہوں، پھر بھی ٹیکس نہ دینے کا واویلا کیا جاریا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا اس ملک میں لوگوں کو امن بھی خریدنا پڑتا ہے ،بہت شور سنا تھا کہ یکساں نظام تعلیم ہوگیا ، بتائیں کہاں ہے یکساں نظام تعلیم ؟،زراعت کے شعبے سے بھی سوتیلی ماں کا سلوک کیا گیا، کسانوں کےساتھ بھی دھوکہ ہوا کہا گیا کہ آپ گندم اُگائیں ہم آپ سے ایک ایک دانہ خریدیں گئے ، لیکن افسوس!کسان پس کر رہ گیا اور اس سے گندم نہیں خریدی گئی ۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمران طبقہ خود قربانی دینے کو تیار نہیں ہے، حکومت نے ان کی مراعات میں اضافہ کرکے بوجھ عام آدمی کے کندھوں پر ڈال دیا ، جن کی100ایکڑ سے زیادہ کی زمینیں ہیں ان پر ٹیکس لگائے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے ’’حق دو عوام کو تحریک‘‘ شروع کردی، اسلام آباد میں تاریخی دھرنا شروع کرنے کا فیصلہ کرلیاہے، ہم عام آدمی کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں، ہم کسی پارٹی کے ساتھ دھرنا نہیں دیں گے، ہماری سیاسی جماعتیں کنفوژن کا شکار ہیں، پارٹیوں کے اندر دھرے بندیوں کی باتیں ہورہی ہیں ، اس لیے جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر دھرنا دے گی۔