اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ مخلوط حکومت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ، یہ نہیں کہہ رہے کہ کوئی ہم پر بوجھ ہے۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سوز ظلم ڈھایا جارہا ہے، 40ہزار فلسطینی بہن ،بھائی اور بچے شہید کردیئے گئے، اتنے دلخراش اور ہیبت ناک ظلم کی مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ جرمنی میں سفارت خانے پر حملہ کیا گیا، جرمنی واقعہ افسوسناک ہے، دفتر خارجہ نے اس پر فوری ایکشن لیا، بدقسمتی سے پاکستان کے سفارتخانوں پر حملے کیے جارہے ہیں ،سفارتخانوں کی حفاطت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے، ہمیں متعلقہ ممالک کے سفیروں کو بلا کر مذمت کرنی چاہیے۔
محمد شہباز شریف نے کہا کہ چند روز قبل ایک بزنس میٹنگ کی، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مراعات دیں گے، پاکستان کو سرمایہ کاری سے آمدن زیادہ ہو گی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ای گیٹس کے قیام کو عمل میں لایا جارہا ہے، 126 ممالک کے سیاحوں اور تاجرں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی، اجتماعی کوششوں سے ڈالر آئیں گے تو یہ بڑی پیش رفت ہو گی، اس اقدام سے ہماری سیاحت کو فروغ ملے گا جس سے ملک کے زرمبادلہ میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی بڑھی ہے، وزارت داخلہ دہشت گردی کے تدارک کیلئے بھر پور اقدامات کررہی ہے۔
انہوں نے کہا مخلوط حکومت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ کوئی ہم پر بوجھ ہے، ہم ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ملک میں ایک مخصوص ٹولے نے 9 مئی کا واقعہ کیا، قوم جانتی ہے کہ اسی ٹولے نے سرکاری ٹی وی اور سرکاری عمارتوں پر حملے کیے۔
محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ پر آرمی چیف اور افواج پاکستان اور ان کے خاندانوں کے خلاف باتیں کی جارہی ہیں، یہی مسلح جتھے آج ملک کا امن برباد کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خطے میں امن ہوگا تو خوشحالی آئے گی، دہشتگردی کی حالیہ لہر کے بعد خواجہ آصف ہمسایہ ملک میں گئے اور انہیں بتایا کہ ٹی ٹی پی ہمارے ملک کے اندر دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہے اور ہمارے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، دہشت گردی کی یہ لہر انتہائی تشویشناک ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے افغانیوں کو کہا کہ آپ ہمارے بھائی ہیں ہم روکھی سوکھی کھا لیں گے لیکن آپ کا خیال رکھیں گے، آپ نے ہمیں مہمان نوازی کا یہ صلہ دیا ہے، ہمارے جوان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنی جانیں پیش کررہے ہیں۔