اسلام آباد: (دنیا نیوز) ماہر قانون علی ظفر نے کہا کہ یہ ترامیم بلڈوز کرنے کے عادی ہیں، ترامیم بلڈوز کرتے رہتے ہیں۔
ماہرقانون علی ظفر نے کہا کہ یہ ریزروسیٹ کا مسئلہ قومی اسمبلی میں جائے گا، وہاں میجورٹی انہی کی ہے، اس کے بعد یہ سینیٹ میں آئے گا، پھرانکی کوشش ہوگی کہ سینیٹ میں بھی یہ پاس ہوجائے، ان کا مقصد ہے کہ سپریم کورٹ کی جو ججمنٹ تھی ریزروسیٹ کی اس کو ختم کیا جائے۔
علی ظفر نے مزید کہاکہ آئین کے تحت آرٹیکل 17 میں ہے کہ ریزروسیٹ اتنی ہی ملیں گی جتنی آپ کی طاقت ہوگی، آئین کی کوئی چیز تبدیل کرنا ہو تو یہ عام قانون کی ذریعے نہیں ہوسکتی، وہ صرف آئین کے ذریعے تبدیل ہوسکتی ہے۔
ماہرقانون نے مزید کہا کہ ریزروسیٹ کا مسئلہ صرف آئینی ترمیم سے حل ہوسکتا ہے، پارلیمنٹ میں قانون سازی ہوسکتی ہے، لیکن آئین میں ترمیم کرنی ہے تو ٹوتھرڈ میجورٹی سے کرنی پڑے گی، اگر کوئی عام قانون میں ترمیم کرنی ہے تو وہ میجورٹی سے ہوسکتی ہے۔