کوئٹہ: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غریب بجلی کا بل ادا نہیں کر سکتا، تنخواہ اور مکان کے کرائے سے زیادہ بل آجاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پروگرام حال احوال سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو فروغ دینے کے لئے سیاسی جماعتیں اہمیت نہیں دیتیں، ملک اس وقت مختلف مسائل کی دلدل میں ہے اور بہت سے بحرانوں سے گزر رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عوام کو مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر مسائل کا سامنا ہے، جمہوریت کو آگے بڑھانے کیلئے خود کو جمہوری کہنے والوں کو جمہوری بن کر دکھانا ہوگا، سندھ میں کچے کے علاقوں میں ڈاکو راج ہے، بجلی چوری عملے کے بغیر نہیں ہوتی، وہ ملے ہوئے ہوتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم دھرنے بھی دے رہے ہیں اور احتجاج بھی کر رہے ہیں، وزیراعظم اعتراف کر رہے ہیں غریب آدمی بجلی کابل ادا نہیں کرسکتا، ہم نے حکومت کو بتایا ہے کہ بل کیسے کم ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاستدانوں کا آمرانہ طرزعمل ہوگا تو پھر جمہوریت نہیں جمہوری آمریت ہوگی، پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، معیشت کا براحال ہے، خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت اپنے اخراجات کو کم کرے اور وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کرے، تنخواہ دار آدمی ٹیکس دے اور جاگیر دار ٹیکس نہ دے ایسا اب نہیں ہوسکتا، جماعت اسلامی کو اپنی ذات کے لئے کچھ نہیں چاہئے، لوگ ملک کے مستقبل سے مایوس ہوچکے ہیں، 28 اگست کو بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف ہڑتال ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی تمام مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے ایک نئی تحریک شروع کریگی، بلوچستان انتہائی پریشانیوں میں مبتلا ہے، عوام سے پہلے اعلیٰ عہدوں پر فائز ذمہ داروں کو آئین کو تسلیم کرنا ہوگا۔