لاہور:(دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی میں کمی کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترامیم کی منظوری دے دی، ہاٹ سپاٹس کی نو ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ذمہ داری تفویض کر دی گئی۔
دستاویزات میں بتایا گیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے بعد اب پرائیویٹ ٹرانسپورٹ بھی قانون کے شکنجے میں آئیں گی، کار جیپ ہی نہیں فضائی آلودگی کا سبب بننے والی موٹر سائیکلوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، موٹر سائیکل مالکان کو ہر چھ ماہ بعد اپنی موٹر سائیکل چیک کروا کر فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہوگا۔
دستاویزات کے متن میں لکھا گیا ہے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں موٹرسائیکل ، کار یا جیپ بند کر دی جائیں گی، موٹر سائیکلوں سے پھیلنے والی فضائی آلودگی اور روڈ سیفٹی کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا، ایکسائز ڈیٹا کے مطابق پنجاب میں رجسٹرڈ وہیکل میں 84 فیصد موٹر سائیکلز ہیں۔
صوبائی حکومت کی دستاویزات میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ موٹر سائیکلز پنجاب میں فضائی آلودگی کی بڑی وجہ بن رہی ہیں، کار اور جیپ سمیت موٹر سائیکلوں کو بھی فٹنس رجیم میں لایا جائے گا، کابینہ نے موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جسے اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ صوبہ بھر میں فٹنس سرٹیفکیٹ کی فراہمی کے لئے نئے سینٹرز کا قیام کیا جائے گا تاکہ آسانی ہو، محکمہ ٹرانسپورٹ نے تمام تیاری مکمل کر لی ہے دو سے تین ماہ میں اس پر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔