کراچی: (ویب ڈیسک)ایم ڈی کیٹ کا پرچہ لیک ہونے کے معاملے پر طلبہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی ایم ڈی کیٹ کا پیپر وقت سے پہلے لیک ہوگیا، ایم ڈی کیٹ کا پیپر لاکھوں روپے میں فروخت کیا گیا۔
درخواست گزار طلبہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے ہونہار طلبہ کے ساتھ ایک مرتبہ پھر نا انصافی ہو رہی ہے، پرچہ لیک ہونے سے میرٹ کا قتل کیا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ایم ڈی کیٹ کا پرچہ لیک ہونے پر انکوائری کا حکم دے اور ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
درخواستگزاروں نے استدعا کی کہ جب تک انکوائری نہیں ہوتی تب تک ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو معطل کیا جائے، معاملے کی انکوائری مکمل ہونے تک نتائج کو بھی روکا جائے۔
واضح رہے کہ طلبہ کے حق میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر محبوب نوناری بھی عدالت پہنچ گئے۔