اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ آئینی عدالتوں اور عدالتی اصلاحات کے علاوہ ہم نے کوئی مفروضوں پر بات نہیں کرنی۔
پروگرام’’ ٹونائٹ وود ثمر عباس‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالتیں قائم ہونی چاہئیں، صوبوں میں بھی ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی ترجیحات پر بھی ہم سوچ سکتے ہیں، ہم نے کسی کے لیے دروازہ بند نہیں کیا، ہم نے سوچا کے حکومت تاخیر کے بجائے اپنا مسودہ سامنے لے آئیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ نمبرز ہم پورے کرلیں گے، میرے خیال میں جے یو آئی بھی جانتی ہے، ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، اقتدار آنی جانی چیز ہے، حکومت کہتی ہےکہ 25 اکتوبر سے پہلے آرام سے آئینی ترامیم منظور ہوجائیں گی۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ آئین کا خالق پارلیمان ہے کوئی اور نہیں ہے، مجھے تو کبھی 20 کروڑ کی آفر نہیں ملی، آنے والے دنوں میں ہماری پوزیشن آپ دیکھ لیں گے، ہماری سوچ آنے والے دنوں میں واضح ہو جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گنڈاپور معاملے کے بعد پی ٹی آئی ممبران کو کچھ بھی نہ دیں وہ ساتھ ہوں گے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمان کو فعال کرنے کی بات کی ہے۔