لاہور: (خاور نیازی) بنیادی طور پر معیار زندگی کا مطلب کسی بھی خطے میں آباد افراد کو دستیاب بنیادی ضروریات زندگی کا وہ پیمانہ ہے جو اسے دستیاب ہوتی ہیں، ان میں صحت، تعلیم، استحکام، امن و امان، بنیادی انتظامی ڈھانچہ، ثقافت اور ماحول قابل ذکر ہیں۔
دراصل دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ کوئی حکومت اپنے عوام کو کس مقدار میں اور کس معیار کے ساتھ بنیادی ضروریات زندگی مہیا کرتی ہے، برطانوی جریدے ’’اکانومسٹ‘‘ کا ایک ذیلی ادارہ ’’اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ‘‘ (ای آئی یو) ہر سال دنیا بھر کے ممالک میں دستیاب مختلف شعبہ ہائے زندگی کے مالی اور معاشی اعداد و شمارلے کران کی درجہ بندی کرتا ہے، جس کا بنیادی مقصد دنیا بھر کے افراد کیلئے ایک پیمانہ تجویز کرنا ہوتا ہے کہ نقل مکانی کی صورت میں کون سا ملک ان کیلئے بہتر اور موزوں ہے۔
اس درجہ بندی میں پانچ بنیادی عوامل کو سامنے رکھا جاتا ہے، جس میں استحکام، صحت کی سہولیات، تعلیم، بنیادی ڈھانچہ، ثقافت اور ماحول شامل ہوتے ہیں، یہ درجہ بندی ایک وسیع تر سروے کے ذریعے براہ راست دنیا بھر کے سرکردہ شہروں کے باسیوں کی آرا پر مبنی ہوتی ہے۔
حال ہی میں اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے سال 2024ء کے دس بہترین قابل رہائش شہروں کی درجہ بندی کا اعلان کیا ہے، یہ سروے دنیا بھر کے 173 شہروں کو 30 اشاریوں کی بنیاد پر پانچ زمروں ( جن کا ذکر اوپر کیا گیا ہے) میں تقسیم کرتا ہے، یہ سروے 12 فروری 2024ء سے لے کر 17 مارچ 2024ء کے دوران کیا گیا تھا۔
اس سروے کے مطابق مغربی یورپ عالمی سطح پر بہترین رہائش پذیری کے لحاظ سے سرفہرست ہے جس کا مجموعی سکور 100 میں سے 92 ہے، شمالی امریکہ دوسرا بہترین خطہ ہے جس نے 100 میں سے90.5 سکور حاصل کیا ہے، بدقسمتی سے ایشیا وہ خطہ ہے جس کا صرف ایک ملک جاپان جس کا شہر اوساکا نویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوا ہے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ آسٹریا وہ واحد ملک ہے جس کا شہر ویانا مسلسل تین سال سے پہلی پوزیشن برقرار رکھے ہوئے ہے۔
دس بہترین قابل رہائش شہر
ویانا (آسٹریا): قابل رشک رہائشی شہروں کی عالمی فہرست میں رواں سال بھی 98.4 فیصد نمبر حاصل کر کے مسلسل تیسری مرتبہ پہلی پوزیشن سنبھالنے والا آسٹریا کا شہر ویانا ہی ہے، رواں سال کی رپورٹ کے مطابق ویانا نے دو سال پہلے یہ ٹائٹل نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے چھینا تھا جو پہلے نمبر سے 34 ویں پر پہنچ گیا تھا، ماہرین اس کی وجہ کورونا کی وجہ سے عائد پابندیوں کو بتاتے ہیں۔
ویانا وہ شہر ہے جس نے انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت اور استحکام کے شعبوں میں سو فیصد نمبر حاصل کئے ہیں، رپورٹ کے مصنفین ویانا کو دنیا کا پرکشش اور قابل رشک شہر کا اعزاز حاصل کرنے کی وجہ اس کا استحکام، مضبوط انفراسٹرکچر، بہترین طبی سہولیات، ثقافت اور تفریح کے خاطر خواہ مواقع اور موثر تعلیمی نظام کو بتاتے ہیں۔
کوپن ہیگن (ڈنمارک ): کوپن ہیگن ڈنمارک کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے، یہ شہر ای آئی یو کے سالانہ سروے ’’بہترین معیار زندگی‘‘ کے مطابق کئی مرتبہ پہلے نمبر پر رہا ہے، 2021ء تک یہ متعدد بار پہلے نمبر پر رہ چکا ہے جبکہ اس سال 98 فیصد نمبر حاصل کر کے یہ مسلسل تین سال سے دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔
یہ دنیا کے ماحول دوست شہروں میں بھی نمایاں مقام پر تسلیم کیا جاتا ہے، یہاں ماحول کو صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک رکھنے کیلئے ترجیحی طور پر سائیکل استعمال کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ بہترین ریاستی انفراسٹرکچر، ثقافت، سیاحت، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں متاثر کن کارکردگی کے سبب یہ اس سال بھی دوسری پوزیشن سنبھالے ہوئے ہے۔
زیورخ (سوئزر لینڈ ): اس شہر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ 2021ء سے ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پہلے نمبر پر ہے، معیار زندگی کے لحاظ سے بھی یہ شہر دنیا کے پہلے دس ممالک میں شامل رہتا ہے، امسال یہ شہر ای آئی یو کے انڈیکس 97.1 فیصد نمبر حاصل کر کے تیسری پوزیشن سنبھالنے میں کامیاب ہو گیا ہے، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں یہ سو فیصد نمبر حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے، سال گزشتہ یہ اس انڈیکس میں چھٹی پوزیشن پر تھا، اس کی وجہ یہاں کا معیاری نظام تعلیم، مضبوط ریاستی انفراسٹرکچر، صحت اور امن و امان کی مجموعی صورتحال ہے۔
ملبورن (آسٹریلیا): ملبورن اس سال ای آئی یو کی فہرست میں 97 فیصد نمبر حاصل کر کے یہ چوتھے نمبر پر ہے، سال گزشتہ یہ اسی رپورٹ میں تیسرے نمبر پر براجمان تھا، اس شہر کو ثقافت اور ماحولیات میں دنیا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں برتری حاصل ہے، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اس شہر کو بھی سو فیصد نمبر حاصل ہیں، خوبصورت ٹرمز کی وجہ سے یہاں کے شہریوں کو سفر کی بہترین سہولتیں میسر ہیں، اس سروے کے مطابق یہاں کے شہریوں کا رویہ دوستانہ اور مثبت ہے، یہاں صحت، تعلیم اور امن و امان کا نظام انتہائی مضبوط ہے۔
کیلگری (کینیڈا ) جینیوا (سوئزر لینڈ ): ای آئی یو کی اس فہرست میں کینیڈین شہر کیلگری اس سال 96.8 نمبروں کے ساتھ پانچویں پوزیشن سنبھالنے میں کامیاب ہوگیا ہے جبکہ سال گزشتہ یہ شہر ساتویں پوزیشن پر تھا، اس کے ساتھ سوئز شہر جینیوا بھی 96.8 فیصد نمبروں کے ساتھ پانچویں ہی نمبر پر براجمان ہے۔
یہاں دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ سال گزشتہ کیلگری ساتویں پوزیشن سے امسال پانچویں پوزیشن پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوا ہے ایسے ہی سوئس شہر جینیوا بھی سال گزشتہ آٹھویں پوزیشن پر ہونے کے بعد امسال پانچویں پوزیشن سنبھالنے میں کامیاب ہوا ہے۔
آسٹریلیا کا شہر سڈنی اور کینیڈا کا شہر وینکور مشترکہ طور پر 96.6 فیصد نمبر حاصل کر کے ساتویں پوزیشن پر براجمان ہیں، جاپان کا شہر اوساکا اور نیوزی لینڈ کا شہر آکلینڈ 96 فیصد نمبر کے ساتھ مشترکہ طور پر نویں پوزیشن سنبھالنے میں کامیاب ہوئے ہیں، حیران کن بات یہ ہے کہ جاپان کا شہر اوساکا صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سو فیصد نمبر حاصل کرنے کے باوجود بھی امسال 10 ویں پوزیشن حاصل کر پایا ہے۔
غیر محفوظ شہر
ای آئی یو کے سال 2024 کے سروے کے مطابق غیر محفوظ اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے 173 ملکوں کی اس فہرست میں دمشق 173 ویں نمبر پر جبکہ طرابلس 172 ویں، الجیریا 171 ویں، نائجیرین شہر لاگوس 170 ویں، کراچی 169 ویں اور بنگلہ دیشی شہر ڈھاکہ 168 ویں نمبر پر ہیں جبکہ زمبابوے، پاپوا نیو گنی، یوکرین اور وینزویلا بالترتیب 167 سے 164 ویں نمبر پر ہیں۔
خاور نیازی ایک سابق بینکر، لکھاری اور سکرپٹ رائٹر ہیں، ملک کے مؤقر جرائد میں ایک عرصے سے لکھتے آ رہے ہیں۔