اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے طالبان کو لاکر ملک میں بسایا، انہوں نے گڈ اور بیڈ طالبان کا نعرہ لگایا۔
چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں سانحہ کارساز کے شہداء اور حماس رہنماء کی شہادت پر فاتحہ خوانی کروائی گئی، وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے فاتحہ خوانی کروائی۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس کےبعد نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا گیا، نیشنل ایکشن پلان کےتحت کراچی کا امن بحال ہوا، نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔
انہوں نے پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پھرایک کچھ لوگوں نے کہا طالبان کو ملک میں لا کر بساؤ، پھراس کے بعد گڈ طالبان کا نعرہ لگایا گیا، یہ بگاڑکس نےپیدا کیا؟
عطا تارڑ کی گفتگو کے دوران اپوزیشن بنچوں کی جانب سے شور شرابا کیا گیا جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ یہی مسئلہ ہے یہ سچ نہیں سننا چاہتے، یہ جمہوریت ہے اس میں سننا پڑتا ہے، اگرمیری بات مکمل نہیں ہونےدیں گے تو دس منٹ مزید لگ جائیں گے۔
وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمیں سکھایا گیا جب مخالف کرین سے گرے تو ہسپتال میں جا کر اس کی عیادت کی جاتی ہے، جنہوں نےنفرت کی فصل بوئی آج وہ کاٹ رہےہیں، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کی روایت بانی پی ٹی آئی نے ڈالی، مریم نواز کو والد کے سامنے گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کبھی بلوچستان اورکبھی خیبرپختونخوا میں حملے کر رہے ہیں، پشاور اور کوئٹہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کیوں نہ لگے؟ دکی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے،بےگناہ مزدوروں کونشانہ بنایا گیا۔
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ امن و امان کے قیام کے حوالے سے تمام صوبائی حکومتوں سے ہمارا رابطہ ہے، نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں تمام وزرائے اعلیٰ شریک ہوتے ہیں،لاء اینڈ آرڈر پر پوری توجہ ہے، صوبائی حکومتوں سے اس پر مزید تعاون کریں گے، صوبائی حکومتوں کو مکمل سہولیات فراہم کریں گے۔