اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ وکیل انتظار حسین پنجوتھا کی بازیابی کے کیس میں آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے لاپتہ وکیل انتظار حسین پنجوتھا کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی، عدالت نے انتظار حسین پنجوتھا کی بازیابی سے متعلق آئی بی کی رپورٹ آج ہی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کوئی پیش رفت ہوئی ہے جس پر وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ ہمیں فوٹیجز اور فوٹوگرافس مل گئی تھیں، فی الحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، آئی بی کی رپورٹ آپ نے مانگی تھی۔
ایس ایچ او نے کہا کہ آپ کے احکامات پر ہم نے رابطہ کیا، دو تصویریں فرنٹ کی ملیں ہیں وہ دے دیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تفتیش آپ نے کرنی ہے انہوں نے نہیں کرنی۔
جس پر ایس ایچ او نے کہا کہ پانچ بج کر دو منٹ تک گاڑی نظر آ رہی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ دو منٹ سے آگے بھی چلیں نا، ایس ایچ او نے بتایا کہ آگے جو کیمرے ملے کالا چٹا ایئرپورٹ پر گئے لیکن کچھ نہیں ملا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بس بہت ہوگیا، جو بھی ہو کل مغوی کو بازیاب کروا کے پیش کریں، کل آئی جی کو کہیں پیش ہو۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آئی بی سے کون ہے آپ نے کیا کیا ہے جس پر آئی بی افسر نے جواب دیا کہ ان کی درخواست آئی تھی ابھی دیکھ رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کبھی کوئی کام خود بھی کر لیا کریں سارا کام عدالت نے ہی کرنا ہے کیا، یہ کوئی بات نہیں ایسے نہیں ہوتا، آئی بی کو ہم نے ہدایت دی تھی کہ عدالت کے سامنے کوئی غلط بیانی نہ کریں، کہاں ہیں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ، دس دن ہوگئے کیا بندے کو زمین کھا گئی، ڈپٹی اٹارنی جنرل کا موقف تھا کہ آئی بی پارٹی نہیں تھی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بس بہت ہوگیا جو بھی ہو کل مغوی کو بازیاب کروا کے پیش کریں، کل آئی جی کو کہیں پیش ہو میں آرڈر پاس کرونگا، 10 تاریخ تک سارے سوئے ہوئے تھے، بار بار پوچھ رہا ہوں رپورٹ کا کیا بنا، آج ہر حال میں فائل پر رپورٹ لگنی چاہیے۔
دوران سماعت وکیل ریاست علی آزاد نے کہا کہ یہ ایک وکیل کا معاملہ ہے اس لئے یہ کافی اہم معاملہ ہے، ہم کرب سے گزر رہے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسی لئے کل آئی جی کو بلایا ہے۔
بعدازاں عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا اور آئی بی کی رپورٹ آج ہی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔