پنجاب: سموگ کی شدت میں کمی، لاہور آج بھی آلودہ ترین شہر

Published On 17 November,2024 01:18 pm

لاہور : (دنیانیوز) پنجاب میں سموگ کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی ہے اور کئی شہروں میں سموگ کاانڈیکس نیچے آگیا۔

دنیا بھر میں آلودہ ترین شہروں میں 559اے کیوآئی کےساتھ اس وقت دہلی پہلے نمبر پر براجمان ہے جبکہ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور سرفہرست ہے، دھند نے پاکستان کے کئی شہروں کو شدید متاثر کیا، ملکی سطح پر اتوار کی صبح ائیر کوالٹی انڈیکس میں لاہور 247 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے، ملتان میں فضائی آلودگی کامعیار230ہوگیا۔

اسلام آباد اور پشاور میں بارش کے بعد سموگ میں واضح کمی ہوئی ، اس حوالے سے چیف میٹرولوجسٹ علیم الحسن کاکہناہےکہ نارتھ ویسٹ سے ہواچلنےپرسموگ میں کمی ہوئی، دن کےاوقات میں دھوپ اوررات کوموسم سرد ہوگا، اگلے چند روز میں سموگ زائل ہوجائےگی۔

مصنوعی بارش سےسموگ انڈیکس میں کمی آئی،مریم اورنگزیب

پنجاب میں سموگ کے حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقی ہواؤں کی تبدیلی اور مصنوعی بارش سے لاہور اور ملحقہ علاقوں میں سموگ انڈیکس میں کمی آئی ہے ، جمعہ کو کئے جانے والے اقدامات اور تمام اداروں کے کردار سے پنجاب کو سموگ سے نجات دلانے میں مدد ملے گی۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہاکہ ہمیں اپنے علاقوں میں سموگ پھیلانے والے ذرائع کے تدارک کے بھرپور کوششیں جاری رکھنی ہیں ، سموگ سے بچاﺅ کے لئے ہر شہری کا تعاون لازمی ہے، فیلڈ میں موجود ای پی اے، پولیس، ٹرانسپورٹ، پنجاب حکومت کے تمام اداروں کی کاوشیں قابل تحسین ہیں ۔

دوسری جانب سموگ اور دھند کے باعث گزشتہ رات دس بجے موٹروے کو بھی مختلف مقامات سے بند کردیا گیا تھا تاہم حدنگاہ میں بہتری آنے کے بعد موٹرویز کو کھول دیا گیا ہے۔

موٹروے ایم 2 کو لاہور سے کوٹ مومن تک دھند اور سموگ کے باعث بند کی گئی تھی ، موٹروے ایم 3 لاہور سے درخانہ تک جبکہ موٹروےایم 4 پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم تک کو کھول دیا گیا ۔

موٹروے ترجمان کا کہنا ہے کہ موٹروے کو مسافروں کی حفاظت کیلئے بند کیا گیاتھا ، شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور دوران سفر فوگ لائٹس کا استعمال یقینی بنائیں۔

محکمہ ماحولیات اور پولیس کی کارروائیاں 

دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر پنجاب پولیس سموگ کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے ایکشن میں آگئی ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈاؤن کے دوران 49 مقدمات درج کرکے 18 افراد گرفتار کئےگئے۔

اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے 641 افراد کو تقریبا 12 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائدکئے گئے جبکہ 151 افراد کو وارننگ جاری کی گئی، اس دوران فصلوں کی باقیات جلانے کی 9 ، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 556 خلاف ورزیاں، صنعتی سرگرمی کی 3 ، اینٹوں کے بھٹوں کی 37 اور دیگر مقامات پر 5 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے شاہراہوں، انڈسٹریل ایریاز ، زرعی سمیت دیگر مقامات پر انسداد سموگ کریک ڈاؤن میں تیزی کا حکم دیا ہے ۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق شہری سموگ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائے رکھیں، بے شمار دھواں دیتی گاڑیاں، بھٹے اور انڈسٹریل یونٹس بند کیے جارہے ہیں ، سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحول راجہ جہانگیر انور کاکہنا ہے کہ آلودگی خواہ، سرکاری یا نجی سطح پر جو بھی پھیلائے گا، اس کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا، کسی کو استشنی حاصل نہیں۔

محکمہ ماحولیات کے مطابق بلا تفریق اور بغیر کسی دباؤ میں آئے سموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے بااثرافراد کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے، آلودگی خواہ، سرکاری یا نجی سطح پر جو بھی پھیلاۓ گا،اس کے خلاف بھرپور ایکشن ہوگا،کسی کو استشنی حاصل نہیں۔ 

خیال رہے کہ بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث گرین لاک ڈاؤن کا دائرہ کار بھی وسیع کر دیا گیا، سموگ کے باعث لاہور اور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے، یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے پنجاب بھر میں سموگ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے لاہور اور ملتان میں 24 نومبر تک ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جارہی ہیں۔