کوئٹہ: (ویب ڈیسک) زہری بازار اور کولپور میں بی ایل اے کی لوٹ مار ان کی مایوسی کو ظاہر کرتی ہے، زمین کھونے کے بعد چوری کا سہارا لے رہے ہیں۔
کولپور میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے فوری رد عمل میں 2 دہشت گردوں کا قلع قمع کرنا ان کی گرتی ہوئی طاقت اور تیاری کو ظاہر کرتا ہے۔
بینکوں کو لوٹنا، مقامی لوگوں کو لوٹنا، اور عوامی عمارتوں کو نشانہ بنانا BLA کے عوام دشمن، ترقی مخالف اور سی پیک مخالف ایجنڈے کو بے نقاب کرتا ہے، جس کا مقصد بلوچستان کو غیر مستحکم سی پیک کے ایجنڈے پر برقرار رکھنا ہے۔
بی ایل اے کی کارروائیاں، بھارتی پروپیگنڈے اور را کے ملوث ہونے کے ساتھ، کلبھوشن جادھو کی گرفتاری، اسلم اچھو کے بھارت میں علاج اور سرفراز بنگلزئی جیسے انحراف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غیر ملکی سپانسرز کے لیے کام کرتے ہیں۔
بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس بی ایل اے کے جھوٹ کو بڑھاوا دیتے ہیں، حقائق کو توڑ مروڑ کر پروپیگنڈا پھیلاتے ہیں۔
بی ایل اے کی جانب سے پیش رفت کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کے باوجود سکیورٹی فورسز کی بدولت بلوچستان میں متعدد ترقیاتی منصوبے ایک حقیقت بن چکے ہیں۔
جب قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کرتے ہیں، دہشت گرد رہنماؤں کی بیٹیوں کی قیادت میں BYC اور BLF جیسی پراکسیز مجرموں کو بچانے کے لیے ابھرتی ہیں۔
خودکش بمبار ودود ستاکزئی کی بہن BYC کے ساتھ احتجاج کر رہی ہے اور ماہ رنگ بلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ ایران حملے میں مارے گئے دہشت گردوں کے اہل خانہ ان کے احتجاج میں تھے، یہ سب اس بات کو بے نقاب کرتے ہیں کہ ایسے گروہ کس طرح وکالت کی آڑ میں دہشت گردی کو چھپاتے ہیں۔