وزیرداخلہ آزاد کشمیر نے ایل او سی پر بھارتی تخریبی کارروائیاں بے نقاب کردیں

Published On 14 February,2025 10:40 am

مظفرآباد: (دنیا نیوز) وزیرداخلہ آزاد کشمیر وقار احمد نور نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی تخریبی کارروائیوں کو بے نقاب کردیا۔

مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ آزادکشمیروقار احمد نورکا کہنا تھا کہ بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی بدامنی پھیلانے کی تفصیلات سامنے آگئیں،ایل او سی پر نہتے شہریوں پر بلا اشتعال فائرنگ اور بھارتی تخریبی سرگرمیوں کی ایک تاریخ ہے،بھارت ایل او سی پر دھماکہ خیز مواد کی نقل و حمل اور استعمال سے تخریب کاری کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2016سے بھارتی فوج کاایل او سی پر آئی ای ڈیز لگانے کا رجحان بڑھتا چلا جارہا ہے، بٹل سیکٹر اور راولاکوٹ کے علاقے میں آئی ای ڈیز برآمد ہوئیں، 2016کے بعد سے ایل اوسی پر آئی ای ڈیز لگانے کے 54واقعات سامنے آئے ، بھارتی فوج اپنی لگائی آئی ای ڈیز کا الزام پاکستان پر لگادیتی ہے۔

وزیر داخلہ آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مکار چالیں چلنے کی بھرپور کوششیں کررہی ہے، بھارت کو پاک فوج کی جوابی کارروائی سے منہ کی کھانا پڑرہی ہے، بھارت اپنے ایجنٹس کےذریعے منشیات اورہتھیارسمگل کرانے میں بھی ملوث ہے، بھارت کا فیک ریکوری آپریشن منصوبہ بھی مکمل طور پر ناکام ہوگا۔

وقار احمد نور نے کہا کہ بھارت فیک کاؤنٹرٹیررازم کا جھوٹا بیانیہ بناتا ہے، بھارتی فوج کی جانب سے فالس فلیگ آپریشنز اورجعلی مقابلے کئے جاتے رہے ہیں، ہم نے یو این کونسل کو ثبوت بھی فراہم کیے ہیں،بھارتی فوج میں خودکشی کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں، بھارتی فوج میں خودکشی کے واقعات میں 17 فیصد اضافہ ہوا، بھارتی فوج اپنے جوانوں کے ساتھ غیر امتیازی سلوک بھی کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج جعلی مقابلوں کے ذریعے پاکستان پر الزامات سے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتی ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی کینیڈا اورامریکا میں سکھ رہنماؤں کے قتل میں ملوث ہے، پوری دنیا کو پتا ہے بھارت ایک دہشتگرد ملک ہے، بھارتی فوج کئی سالوں سے انہی عوامل پر عمل پیرا ہے۔

وزیر داخلہ آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کشمیر کے معصوم شہریوں کو ہمیشہ دہشتگرد قراردیتی ہے، بھارتی فوج اپنے مذموم مقاصد کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے، بھارت سویلین آبادی کو نشانہ بنارہا ہے تاکہ کشمیریوں کے حوصلے پست کیے جاسکیں ،کشمیرکا فیصلہ کشمیریوں کی خواہشات پر ہونا ضروری ہے۔