کراچی: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جو جو پارٹیاں 26ویں ترمیم میں شامل تھیں انہوں نے قومی جرم کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کر کے ایک مجرمانہ عمل کیا گیا ہے ، عدالتیں اپنا کردار ادا نہیں کررہیں، کراچی میں ایک پراجیکٹ10،10 سال مکمل نہیں ہوتا، آدھا انکم ٹیکس کراچی اور باقی پورا ملک دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ15سال ہوگئے کے فور منصوبہ بناکر نہیں دیا جارہا، سرکولر ریلوے کا پراجیکٹ مکمل نہیں ہورہا، اس وقت شہر میں موٹرسائیکل سوار ڈمپروں اورٹینکروں کا نشانہ بن رہے ہیں، کراچی کو 17ہزار بسوں کی ضرورت ہے یہ صرف 300بسیں لائے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ نہ ریڈلائن بن رہی ہے اورنہ اورنج لائن، یہ کرپٹ بھی ہیں اور نااہل بھی، کرپشن اور نااہلی کے امتزاج کا نام سندھ حکومت ہے، ہزاروں بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے، یہ تعلیمی نسل کشی کررہے ہیں، بدقسمتی سے شہر کے لوگوں کی کوئی ترجمانی کرنے والا نہیں، کراچی شہر کے لوگوں کی ترجمانی صرف جماعت اسلامی کررہی ہے، خیبرپختونخوا اس وقت دشمنوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نوراکشتی اپنی جگہ ایم کیو ایم ہر حکومت میں شامل ہوتی ہے، اس نئی حکومت میں بھی پاکستان سٹیل مل نہیں چل رہی، پاکستان سٹیل مل سے 1370ملازمین کو نکال دیا گیا ہے، پاکستان سٹیل مل تو منافع میں چلتی تھی، کوئی پوچھے پاکستان سٹیل نقصان میں کیسے آئی۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے بعد جماعت اسلامی عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے بہت بڑا ملین مارچ کرے گی، ہم وہ سارے ایکشن لے رہے ہیں جس سے مسائل ٹھیک ہوسکیں، کراچی شہر کے ساتھ ظلم وزیادتی قابل قبول نہیں۔