مریم نواز کا’لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام‘ کے مختلف زونز کا اچانک دورہ، بریفنگ لی

Published On 07 March,2025 07:58 pm

لاہور:(دنیا نیوز) وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے لاہور میں طوفانی دورے ترقیاتی کاموں کی رفتار اور معیاراور میگا پراجیکٹ پر عمل درآمد کا جائزہ لیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے لاہور کی ترقی کے تاریخی ’لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام‘ کے مختلف زونز کے اچانک دورے کے بعد مختلف زونز میں منصوبوں پر پیش رفت کا معائنہ کیا،مریم نواز شریف نے ہدایت کی کہ پنجاب کی طرح لاہور کے ہر علاقے کی مساوی ترقی ہوگی، یکساں معیار کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نظام بنانا چاہتی ہوں کہ یہ مسائل دوبارہ نظر نہ آئیں، عوام کو نہ ستائیں، لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام  غریب، امیر اور متوسط پورے لاہور کی ترقی کا منصوبہ ہے، سالوں کی عوامی شکایات کا خاتمہ کیا جائے گا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت پورے لاہور کو 9 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ کوئی علاقہ، محلہ اوربستی ترقی کے عمل سے محروم نہ رہے منصوبوں پر دو حصوں میں مرحلہ وار عمل ہوگا، پہلے مرحلے میں 6، دوسرے میں 3 زونز میں ترقیاتی کام ہوں گے، 9 زونز کو گلبرگ، داتا گنج بخش، سمن آباد، شالامار، راوی، عزیز بھٹی، نشتر، واہگہ اور علامہ اقبال زونز کے نام دئیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کو حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ  لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام  کے پہلے مرحلے میں کل 450 ترقیاتی سکیموں میں سے واسا کی 252 اور میونسپل کارپوریشن لاہور کی 198 سکیمیں ہیں، 433 سکیموں میں تعمیراتی کام دیا جا چکا ہے جبکہ 411 ترقیاتی سکیموں پر کام کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔

حکام نے بتایا کہ لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام  کے تحت گلیوں، راستوں اور چوراہوں کو پختہ کرنے، نکاسی آب اور گٹر لائنوں کو بچھانے، سولنگ اور گٹروں کے ڈھکن کی تنصیب کا سلسلہ جاری ہے، پہلی بار تمام زونز میں بڑے قطر کی گٹر لائنوں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔

اسی طرح انجینئرنگ کے جدید ڈیزائن اور طریقوں کو اختیار کیا جا رہا ہے تاکہ گٹروں کی بندش اور نکاسی آب کے مسائل پیدا نہ ہوں، تمام ٹھیکے ڈیجیٹلائز کرکے سسٹم کا حصہ بنا دئیے گئے ہیں، منصوبوں کے معیار اور رفتار کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ  انسپکٹر ایپ  کے ذریعے جاری کام کی عملی صورتحال تصویروں اور ویڈیوز کی شکل میں اپ لوڈ کی جاتی ہے، دورے کےموقع پر پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب بھی وزیر اعلی کے ہمراہ تھیں۔