پشاور: (دنیا نیوز) جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سابق امیر اور سینیٹر مشتاق احمد خان کے بڑے بھائی شکیل احمد ہمسائے کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ صوابی کے گاؤں احد خان کلے شیخ جانہ میں پیش آیا جہاں شکیل احمد خان کو گھر کے سامنے گولیاں مارکر قتل کیا گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) صوابی محمد اظہر نے کہا کہ شکیل احمد خان اپنے ہمسائے کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے، ملزم نے پہلے والد کا قتل کیا، مقتول شکیل خان بیچ بچاؤ کیلئے گئے تھے، اسی دوران فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔
ڈی پی او صوابی کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر ملزم نشے کا عادی ہے، دماغی توازن بھی مکمل درست نہیں، ملزم کی گرفتاری جلد یقینی بنائی جائے گی۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بڑے بھائی شکیل احمد خان کو گاؤں میں گھر کے سامنے شہید کیا گیا، یہ بدترین درندگی ہے، بڑے بھائی مجھے بہت عزیز تھے، وہ میرے دست و بازو تھے۔
مشتاق احمد خان کے بھائی کے قتل پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مشتاق احمد سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے بھائی کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی مشتاق احمد کو بھائی کے قاتل کو جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مقدمہ درج
دوسری جانب سابق سینیٹر مشتاق احمد کے بھائی کے قتل کا مقدمہ تھانہ کالو خان میں درج کر لیا گیا۔
مقدمہ بھائی ریاض احمد کے مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق شکیل احمد کو گھر کے سامنے گولیاں مار کر قتل کیا گیا، ملزم کامران نے پہلے اپنے والد کو قتل کیا بیچ بچاؤ کرانے پر شکیل احمد کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مقدمے میں نامزد ملزم کامران تاحال فرار ہے۔