لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائی کورٹ نے لاہور ڈویژن میں گولیوں سے کتا مار مہم روکنے کا حکم دیتے ہوئے پنجاب حکومت، ڈی سی لاہور اور ایم سی ایل سے جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ایرج حسن سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں پنجاب حکومت، کمشنر لاہور ڈویژن، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انتظامیہ کی جانب سے لاہور ڈویژن میں کتوں کو غیرقانونی طریقہ سے تلف کیا جا رہا ہے، آوارہ کتوں کو ویکسین کے ذریعے تلف کرنے کی پالیسی مرتب کی گئی تھی اس کے باوجود انتظامیہ پالیسی پر عمل درآمد کے بجائے گولی مار کر کتوں کو تلف کر رہی ہے۔
وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ درخواست گزار کے مطابق دو ہفتوں میں ایک ہزار سے زائد کتوں کو گولی مار کر تلف کیا گیا، درخواست میں اینیمل برتھ کنٹرول پالیسی پر عمل درآمد کی استدعا بھی کی گئی۔
لاہور ہائی کورٹ نے کتا مار مہم کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو ہدایات لیکر آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت نے تاحکم ثانی لاہور ڈویژن میں کتا مار مہم روک دی۔