لاہور: (محمد اشفاق) پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے جائیداد ہتھیانے کے لیے بہن بھائی کو 2سال سے قید میں رکھنے کے واقعہ پر سخت نوٹس لے لیا، مقدمہ کی پیروی کے لیے دو سپیشل پراسیکیوٹرز تعینات کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے جائیداد ہتھیانے کے لیے بہن بھائی کو 2سال سے قید میں رکھنے پر سخت نوٹس لے لیا، مقدمہ کو ہائی پروفائل ڈیکلیئر کرنے پر تفتیشی افسر مکمل ریکارڈ سمیت پراسیکیوشن آفس پیش ہوئے۔
تفتیشی افسر نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو بتایا کہ چکوال میں کروڑوں روپے کی جائیداد ہتھیانے کی لیے قریبی رشتے داروں نے یتیم مسکین اور لاوارث بہن بھائی کو چکوال کے نواحی گاؤں کے تھانہ نیلا سے 25 کلو میٹر دور دو سال قید میں رکھا۔
مزید بتایا گیا کہ نامعلوم شخص نے مقامی تھانہ کو بذریعہ ڈاک خط بھجوا کر تفصیل سے آگاہ کیا جس کے بعد پولیس نے چھاپہ مارا تو متاثرہ شخص کی بہن مردہ حالت میں پڑی تھی جبکہ بھائی کو نشہ آور ادویات کھلائی گئی تھیں، متاثرہ شخص کو ذہنی اذیت دی گئی، وحشیانہ تشدد کیا گیا جبکہ خاتون کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے بھجوادیا گیا، رشتہ داروں نے قید میں رکھ کر بہن کو قتل کرکے بھائی کو ذہنی معذور بنا دیا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے استفسار کیا کہ اس وقت متاثرہ شخص کہاں ہے اور متاثرہ شخص کی دماغی حالت کیسی ہے؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو تھانہ میں رکھا گیا ہے، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے متاثرہ شخص کو تھانہ میں رکھنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ یتیم بچوں کے جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات کے مطابق ایسے ملزمان کے خلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔
پراسیکیوٹرجنرل پنجاب نے قانون تحفظ گواہان 2018ء کے تحت متاثرہ شخص کی حفاظت کو یقینی بنانے کا حکم دیدیا، سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے سربراہ کو متاثرہ شخص کی حفاظت اور بحالی کے لئے پولیس سے تعاون کرنے کے لئے مراسلہ بھی جاری کر دیا۔
مقدمہ کی پیروی کے لیے دو سپیشل پراسیکیوٹرز تعینات کردیئے گئے ہیں، متاثرہ شخص کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے تفتیشی افسر سے عمل درآمد رپورٹ دو روز میں طلب کر لی۔