لاہور:(حسن رضا ) ایم-12 سیالکوٹ تا کھاریاں موٹروے منصوبے کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق ایم-12 موٹروے منصوبہ پر ہوشربا انکشافات منظر عام پر آگئے، پراجیکٹ چار سالوں تک فائلوں تک محدود رہا جس سے لاگت میں 364فیصد اضافہ ہوا، سیالکوٹ تا کھاریاں منصوبہ 22 ارب 50کروڑ روپے سے بڑھ کر 82 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ چار لینز بنانے کا پراجیکٹ 22 ارب روپے تھا، 2لینز مزید اضافہ کر کے پراجیکٹ 82ارب روپے تک چلا گیا، منصوبے میں تاخیر کی وجہ سے بھی پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ ہوا۔
سرکاری دستاویزات میں یہ بھی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں کہ چناب دریا پر پل کی ہائیڈرولک ماڈل سٹڈی، زمین کے حصول میں تاخیر کی گئی، متعلقہ محکمے نے چار برس بعد منصوبے کے دائرہ کار میں تبدیلی کی گئی، 2021 میں پراجیکٹ کی ابتدائی لاگت 22.5 ارب روپے لگائی گئی تھی۔
منصوبے میں تاخیر کے باعث 2024 میں دوبارہ 4 لینز کی لاگت کا تخمینہ 61.523 ارب روپے لگایا گیاتھا، 2024 میں چار لینز سے بڑھا کر 6 لینز کر دی گئی جس سے مزید خزانے پر بوجھ پڑا اور لاگت 71 ارب روپے ہوگئی۔
علاوہ ازیں چند ماہ بعد پراجیکٹ کو ریوائز کر کے لاگت 81ارب 97کروڑ روپے تک پہنچ گئی، متعلقہ فورم نے نیشنل ہائی وے کو فوری ریوائز پی سی ون تیار کرکے جمع کروانے کا حکم دیدیا۔