فیلڈ مارشل ایوب خان کے بعد دوسرے فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر

Published On 20 May,2025 06:46 pm

لاہور:(میاں وقاص ظہیر) پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ کے سید گھرانے میں پیدا ہونے والے جنرل سید عاصم منیر دوسرے فوجی اعلیٰ آفیسر ہیں جنہوں نے فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی حاصل کی ہے۔

جنرل سید عاصم منیرکے والدین تقسیم برصغیر پاک وہند کے وقت جالندھرسے ہجرت کرکے پہلے ٹوبہ ٹیک سنگھ اور پھر راولپنڈی کے ڈھیری حسن آباد میں آباد ہوئے، ان کے مرحوم والد سید سرور منیر راولپنڈی کے لالکڑتی میں واقع ایف جی ٹیکنیکل ہائی سکول کے پرنسپل اور ڈھیری حسن آباد کے ایک محلے میں واقع مسجد القریش کے امام تھے۔

یہ امر دلچسپ ہے کہ اس سے قبل ہری پور ہزارہ کے قریبی گاؤں ریحانہ میں ایک ترین گھرانے میں پیدا ہونے والے پاک فوج کے سابق واحد فیلڈ مارشل اور صدر مملکت محمد ایوب کے پاس یہ اعزاز تھا، جنرل محمد ایوب خان کو 1959ء میں فیلڈ مارشل کاعہدہ دیا گیا تھا۔

دونوں جنرلز میں قدر مشترک کیا؟

یہاں اگر فوج کے مختلف شعبوں کی بات کی جائے تو ان دونوں جنرلز میں ایک چیز قدرے مشترک ہے کہ دونوں کا تعلق فوج کے شعبہ انفنٹری سے تھا، جنرل عاصم منیر نے منگلا میں آفیسرز ٹریننگ سکول کے 17ویں کورس سے شمولیت کے بعد فرنٹیئر فورس رجمنٹ (23ایف ایف رجمنٹ)کی 23ویں بٹالین میں کمیشن حاصل کیا اور بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ فوجی زندگی کا آغاز25 اپریل 1986ء میں کیا۔

جنرل ایوب کی ابتدائی فوجی زندگی اور ترقیاں

دوسری جانب فیلڈ مارشل ایوب نے1922ء میں علی گڑھ یونیورسٹی میں داخلہ لیا لیکن تعلیم مکمل نہ کی کیوں کہ اِس دوران آپ نے رائل اکیڈمی آف سینڈہسٹز میں شمولیت اختیار کر لی تھی جہاں آپ نے اس تربیت گاہ میں بہت اچھا وقت گزارا اور آپ کو 14 پنجاب رجمنٹ شیر دل میں تعینات کیا گیا جو اب 5 پنجاب رجمنٹ ہے، یہاں یہ بھی واضح رہے کہ دوسری جنگ عظیم میں آپ نے بطور میجر برما کے محاذ پر جنگ میں حصہ لیا تھا۔

بعدازں فیلڈ مارشل جنرل ایوب نے برصغیر پاک وہند کی تقسیم کے بعد پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کرلی، جلد ہی آپ کو بریگیڈیئر بنا دیا گیا اور پھر 1948ء میں مشرقی پاکستان میں پاکستانی فوج کا سربراہ بنا دیا گیا، 1949ء میں مشرقی پاکستان سے واپسی پر آپ کو ڈپٹی کمانڈر ان چیف بنا دیا گیا، آپ محمد علی بوگرہ کے دور میں بطور وزیر دفاع خدمات انجام دیتے رہے، 1954ء جب سکند مرزا نے 7 اکتوبر 1958ء میں مارشل لا لگایا تو آپ کو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بنا دیا گیا۔

فوج کے شعبہ انفنٹری کا اعزاز

یوں 14 پنجاب رجمنٹ( موجودہ 5پنجاب رجمنٹ) سے تعلق رکھنے والے فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب کے بعد اب یہ اعزاز ایک بار پھر فوج کے شعبہ انفنٹری کے حصے میں آیا، 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ(23ایف ایف رجمنٹ) سے تعلق رکھنے والے جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔

جنرل عاصم منیر کی فوج میں ترقی، خدمات اور اعزاز
جنرل سید عاصم منیر اپنی ابتدائی فوجی زندگی میں ہی نمایاں رہے، انہوں نے 1987ء میں منگلا میں بطور کیڈٹ اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت ’اعزازی شمشیر‘ حاصل کی جو دورانِ تربیت بہت سے کیڈٹس کا خواب ہوتی ہے، آپ کی شخصیت کا عملی زندگی میں نمایاں پہلو یہ بھی ہے کہ آپ نے دورانِ دنیاوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کررکھی ہے اور فوج کے پہلے حافظ قرآن آرمی چیف اور اب فیلڈ مارشل ہیں، انہیں مارچ 2018ء میں ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔

جنرل سید عاصم کو ستمبر 2018ء میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور بعد ازاں ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر تعینات کیا گیا، اس سے قبل وہ ملٹری انٹیلی جنس کے ڈائریکٹرجنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، وہ اس سے قبل پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں تعینات فوجی دستوں کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، جون 2019ء میں جنرل عاصم منیر کا بطور ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے تبادلہ کرکے گوجرانوالہ میں کور کمانڈر30کور مقرر کیا گیا، بعد ازاں جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد29 نومبر2022ء کو بطور آرمی چیف فوج کی کمان سنبھالی۔

یہاں یہ بھی یاد رہے کہ جنرل عاصم منیر کے بطور ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے تبادلے کے بعد جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کیا گیا تھا۔