وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے تاریخ رقم کردی

Published On 18 June,2025 10:49 pm

واشنگٹن: (دنیا نیوز) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پاکستان کی تاریخ کے پہلے چیف آف آرمی سٹاف بن گئے جنہوں نے وائٹ ہاؤس میں موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اعلیٰ سطحی ملاقات کی۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آج واشنگٹن ڈی سی کا سفارتی دورہ کیا، جہاں انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ لنچ کیا اور پوری امریکی کابینہ کے ساتھ وسیع تبادلہ خیال کیا، یہ تاریخی مصروفیت پاکستان امریکہ تعلقات میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے اور پاکستان کی عسکری قیادت کے بلند عالمی قد کو اجاگر کرتی ہے۔

تاریخی تناظر

سابق فوجی رہنما جیسے جنرل پرویز مشرف (مرحوم) نے امریکی صدور سے ملاقاتیں کیں مگر انہوں نے پاکستان کے صدر مملکت کی حیثیت سے ایسا کیا، جنرل راحیل شریف (2015) اور قمر جاوید باجوہ (2022) نے فوجی سطح کے مذاکرات کے لیے واشنگٹن کا دورہ کیا لیکن امریکی صدر سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات نہیں کی۔

وائٹ ہاؤس میں اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات

فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کے پہلے آرمی چیف ہیں جنہوں نے کسی سویلین وفد کی موجودگی کے بغیر امریکی صدر سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی، جو اس سطح پر ایک غیر معمولی اور اہم تنہا مصروفیت کا نشان ہے۔

صدر ٹرمپ کے ساتھ رسمی لنچ

اس دورے میں صدر ٹرمپ کی طرف سے دیا گیا رسمی ظہرانہ اور امریکی کابینہ کے سینئر ارکان کے ساتھ ملاقاتیں شامل تھیں، جو گہرے اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور دو طرفہ صف بندی کا اشارہ دیتے ہیں۔

پروٹوکول سے ایک بڑا وقفہ

صرف دفاعی تعلقات پر مرکوز ہونے والے پہلے دوروں کے برعکس، یہ ملاقات سویلین نمائندگی کے بغیر پاکستان کی فوجی قیادت اور امریکی حکومت کے اعلیٰ ترین سطح کے درمیان براہ راست سیاسی روابط کی نمائندگی کرتی ہے۔

اسٹریٹجک اعتماد اور پہچان

یہ اجلاس امریکہ کی طرف سے پاکستان کی عسکری قیادت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کو اجاگر کرتا ہے، علاقائی اور عالمی سفارت کاری میں اس کے کردار کو بلند کرتا ہے۔

جیو پولیٹیکل ٹائمنگ: پاکستان بھارت جنگ بندی

یہ دورہ صدر ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی کامیاب ثالثی کے بعد ہوا ہے، یہ دعوت فیلڈ مارشل عاصم منیر کو دی گئی اس سے پہلے کہ کسی بھی بھارتی وفد نے امریکی خارجہ پالیسی میں پاکستان کے اسٹریٹجک وزن کو اجاگر کیا ہو۔

اسرائیل ایران تنازع: پاکستان کا علاقائی کردار

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ساتھ پاکستان کی قربت اور جغرافیائی سیاسی مطابقت اسے ایک اہم کھلاڑی بناتی ہے، اس دوران عاصم منیر کی واشنگٹن میں موجودگی علاقائی استحکام پر گہرے ہم آہنگی کی نشاندہی کرتی ہے۔

سولو ملٹری ڈپلومیسی 

سویلین حکام کی عدم موجودگی اس مصروفیت کو ملٹری سے ایگزیکٹو ڈپلومیسی کی ایک منفرد مثال بناتی ہے، جو پاک فوج کے بین الاقوامی موقف پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

ایک واضح قومی لمحہ

فیلڈ مارشل عاصم منیر کا وائٹ ہاؤس کا تنہا دورہ قومی فخر کی علامت اور پاکستان کی سفارتی تاریخ میں ایک سنگ میل کے طور پر کھڑا ہے، یہ ایک طاقتور مثال قائم کرتا ہے کہ ملک کی عسکری قیادت کو عالمی طاقتیں کس طرح سمجھتی اور مصروف عمل ہیں۔